کراچی (آئی این پی) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے ترجمان نے حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں پہلے سے کسی خرابی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارے کے دونوں انجن ٹیک آف کے وقت بالکل ٹھیک کام کررہے تھے‘ دوران پرواز کوئی مسئلہ ہوا جو حادثے کا باعث بنا‘ حادثے کی مکمل تحقیقات ایک خودمختار ادارہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کررہا ہے‘ یہ تاثر دینا کہ ایک انجن کا پنکھا الٹا چل رہا تھا جو حادثے کا باعث بنا قبل از وقت ہے۔
اتوار کو اپنے ایک بیان میں پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ اس قسم کی قیاس آرائیوں سے عوام غلط نتائج اخذ کرسکتے ہیں۔ دوران پرواز کوئی مسئلہ ہوا جو حادثے کا باعث بنا اس کی مکمل تحقیقات ایک خودمختار ادارہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کررہا ہے جائے حادثہ سے ملنے والی تمام اشیاء4 بشمول کاک پٹ آلات تحقیقات میں اہم معلومات فراہم کرسکتے ہیں لیکن صرف چند باتوں کی بنیاد پر حتمی رائے قائم کرنا گمراہ کن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کو وزیراعظم کی جانب سے واضح ہدایات ہیں کہ تحقیقات کا عمل شفاف‘ غیر جانبدارانہ اور منصفانہ ہو اور سچ عوام کے سامنے جلد از جلد لایا جائے۔
ترجمان پی آئی اے نے میڈیا سے درخواست کی کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔ اے ٹی آر اینڈ پرپٹ طیاروں میں دنیا کی معروف طیارہ انجن ساز کمپنی وائٹنی کے انجن استعمال کئے جاتے ہیں یہ کمپنی 1925 سے اب تک دنیا کی مشہور طیارہ ساز کمپنیوں جن میں بوئنگ اور ایئربس کے علاوہ ملٹری طیارے بھی شامل ہیں کو بیس ہزار سے زائد انجن فروخت کرچکی ہے۔
طیارے کے دونوں انجن صحیح کام کر رہے تھے! حادثہ کیوں ہوا؟ پی آئی اے ترجمان نے نئی وجہ بتا دی
11
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں