پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

وزیراعظم نواز شریف کے وکیل یہ کام بہت خطرناک کر رہے ہیں ؟ چیف جسٹس آف پاکستان نے انتباہ کر دیا

datetime 7  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔عدالت عظمی نے کہا ہے کہ دستاویزات کا جائرہ لینے کیلئے کمیشن تشکیل دیا جاسکتاہےاسی لیے تمام آپشن کھلے رکھے ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کی جس میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس آصف کھوسہ نے استفسار کیا کہ کیا دونوں فریق آف شور کمپنیوں کے دستاویزات والے نکتے پر اپنا کیس لڑ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت اور شواہد ریکارڈ کرنا ہمارا کام نہیں ہے ۔جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن بنانا پڑ سکتا ہے ،کمیشن بنانے کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں ۔
جبکہ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان بٹ اپنے موکل وزیراعظم کے دفاع کیلئے خطرناک دلائل دے رہے ہیں۔پانا ما کیس کے دوران وزیرا عظم کے وکیل سلمان بٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ دبئی مل کے واجبات 36ملین درہم تھے جبکہ نعیم بخاری نے کہا کہ بجلی کے واجبات 2ملین ہیں ، بجلی کے واجبات قسطوں میں ادا کیے ۔
جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پوچھا کہ اقساط میں رقم کس نے ادا کی تو وکیل سلمان بٹ نے بتایا کہ رقم طارق شفیع نے ادا کی جس پر عدالت نے مزید کہا کہ اگر مل خسارے میں تھی تو واجبات کیسے ادا کیے تو سلمان بٹ نے موقف اپنایا کہ 40سال پرانا ریکارڈ ہے کہاں سے لائیں ، دبئی کے بینک 5سال سے پرانا ریکارڈ نہیں رکھے ۔
1999ءکے مارشل لاءکے بعد ہماری کمپنیوں کا ریکارڈ سیل کر کے قبضے میں لے لیا گیا تو عدالت نے ریمارکس دیے کہ سلمان بٹ اپنے موکل وزیرا عظم کے دفاع کیلئے خطرناک دلائل دے رہے ہیں ۔”آپ کا یہ موقف آپکے لیے خطرنا ک ثابت ہو سکتا ہے “۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس بچانے کے لیے کمپنی دستاویزات لے کر آتی ہیں ، اصل اور ادا شدہ ٹیکس میں فرق ہو تا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے اپنی کسی بھی تقریر کے دوران قطری شہزادے کے خط کا ذکر نہیں کیا ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…