امرتسر(آئی این پی)بھارتی حکومت آداب میزبانی بھول گئی ،ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے بعد مشیرخارجہ سے سفارتی آداب کے منافی برتاؤ،سرتاج عزیز کو امیگریشن کیلئے آدھا گھنٹہ انتظار کروایاگیا ۔اتوارکو ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کیلئے گئے ہوئے پاکستانی مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے بھارت کی جانب سے سفارتی آداب کے منافی برتاؤ کیا گیا،مشیرخارجہ اور ان کے وفد کو امیگریشن پراسس کیلئے 35 سے 40تک انتظار کروایا گیا جبکہ مشیرخارجہ بطور اسٹیٹ گیسٹ مدعو کیے گئے تھے۔
بھارت پاکستان دشمنی میں ویانا کنونشن کی سر عام دھجیاں بکھیرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو نہ صرف گولڈن ٹیمپل کا دورہ کرنے سے بھی روک دیا بلکہ انہیں پاکستانی صحافیوں کے وفد سے بات بھی نہیں کرنے دی گئی ٗ مشیر خارجہ اپنے ہوٹل کے کمرے تک محدود کردیا گیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز دو روزہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارت کے شہر امرتسر میں موجود تھے جہاں انہوں نے کانفرنس کے اختتام پر گولڈن ٹیمپل جانے کا ارادہ بنایاسرتاج عزیز جیسے ہی پاکستانی صحافیوں کے 9 رکنی وفد کے ہمراہ گولڈن ٹیمپل جانے کی تیاری کرنے لگے تو انہیں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر وہاں جانے سے روک دیا گیا۔
علاوہ ازیں مشیر خارجہ نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس کرنا تھی جس میں صرف پاکستانی صحافیوں نے شرکت کرنی تھی تاہم بھارتی حکام نے انہیں اس پریس کانفرنس سے بھی روک دیا ۔بھارت کے سکیورٹی حکام نے کانفرنس کے اختتام پر سرتاج عزیز کو ان کے ہوٹل کے کمرے میں پہنچایا اور اس کے بعد ان پر کہیں بھی جانے پر پابندی عائد کردی ۔ مشیر خارجہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ صرف اور صرف اپنے ہوٹل سے پاکستان واپسی کیلئے ایئر پورٹ ہی جاسکتے ہیں اس کے علاوہ انہیں کہیں بھی جانے کی اجازت نہیں ۔