جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بھارت کو ایک اور پیشکش کردی

datetime 4  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے ٗخطے میں کشیدگی نہیں چاہتے ٗبھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ٗ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے عمل کی بحالی کے بعد پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاک بھارت دوطرفہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے اور بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تا کہ خطہ ترقی کرے اور لوگ خوشحال ہوں، یہی وجہ ہے کہ ہماری اس پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور سفارتی سطح پر جاری کارروائیوں کو بھرپور اور منہ توڑ جواب بھی دیا جا رہا ہے۔ بھارتی افواج سرحد پر موجود پاکستانی آبادی اور ان کی املاک کو نشانہ بناتے ہیں جو دہلی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت دنیا کے دیگر اہم رہنما بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کی جانے والی خلاف ورزیوں پر دہلی حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کر کے کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے ٗ کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی نے بھارت کو پاگل کر رکھا ہے، جب سے نریندر مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں بھارت میں تمام اقلیتی فرقے کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیر میں نہ تو پہلے کشمیریوں کو دبانے میں کامیاب ہوئی ہے اور نہ ہی اب ہوگی کیونکہ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کشمیری نوجوانوں کی حالیہ شہادتوں نے اس تحریک میں ایک نئی لہر پھونک دی ہے، طارق فاطمی کا نے کہاکہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب تو دیتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں اورہماری ایک ذمہ دارانہ پالیسی ہے جسے دنیا سراہتی بھی ہے جس پر ہم گامزن ہیں، بھارت کو چاہیے کہ سرحد پر موجود عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی بجائے جو اصل مسئلہ ہے اس کو حل کرے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق دے تاکہ وہ بھی آزادی سے اپنی زندگی گذار سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…