اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بھارت کو ایک اور پیشکش کردی

datetime 4  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے ٗخطے میں کشیدگی نہیں چاہتے ٗبھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ٗ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے عمل کی بحالی کے بعد پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاک بھارت دوطرفہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے اور بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تا کہ خطہ ترقی کرے اور لوگ خوشحال ہوں، یہی وجہ ہے کہ ہماری اس پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور سفارتی سطح پر جاری کارروائیوں کو بھرپور اور منہ توڑ جواب بھی دیا جا رہا ہے۔ بھارتی افواج سرحد پر موجود پاکستانی آبادی اور ان کی املاک کو نشانہ بناتے ہیں جو دہلی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت دنیا کے دیگر اہم رہنما بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کی جانے والی خلاف ورزیوں پر دہلی حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کر کے کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے ٗ کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی نے بھارت کو پاگل کر رکھا ہے، جب سے نریندر مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں بھارت میں تمام اقلیتی فرقے کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیر میں نہ تو پہلے کشمیریوں کو دبانے میں کامیاب ہوئی ہے اور نہ ہی اب ہوگی کیونکہ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کشمیری نوجوانوں کی حالیہ شہادتوں نے اس تحریک میں ایک نئی لہر پھونک دی ہے، طارق فاطمی کا نے کہاکہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب تو دیتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں اورہماری ایک ذمہ دارانہ پالیسی ہے جسے دنیا سراہتی بھی ہے جس پر ہم گامزن ہیں، بھارت کو چاہیے کہ سرحد پر موجود عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی بجائے جو اصل مسئلہ ہے اس کو حل کرے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق دے تاکہ وہ بھی آزادی سے اپنی زندگی گذار سکیں۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…