جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بھارت کو ایک اور پیشکش کردی

datetime 4  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے ٗخطے میں کشیدگی نہیں چاہتے ٗبھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ٗ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے عمل کی بحالی کے بعد پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاک بھارت دوطرفہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے اور بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تا کہ خطہ ترقی کرے اور لوگ خوشحال ہوں، یہی وجہ ہے کہ ہماری اس پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور سفارتی سطح پر جاری کارروائیوں کو بھرپور اور منہ توڑ جواب بھی دیا جا رہا ہے۔ بھارتی افواج سرحد پر موجود پاکستانی آبادی اور ان کی املاک کو نشانہ بناتے ہیں جو دہلی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت دنیا کے دیگر اہم رہنما بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کی جانے والی خلاف ورزیوں پر دہلی حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کر کے کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے ٗ کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی نے بھارت کو پاگل کر رکھا ہے، جب سے نریندر مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں بھارت میں تمام اقلیتی فرقے کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیر میں نہ تو پہلے کشمیریوں کو دبانے میں کامیاب ہوئی ہے اور نہ ہی اب ہوگی کیونکہ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کشمیری نوجوانوں کی حالیہ شہادتوں نے اس تحریک میں ایک نئی لہر پھونک دی ہے، طارق فاطمی کا نے کہاکہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب تو دیتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں اورہماری ایک ذمہ دارانہ پالیسی ہے جسے دنیا سراہتی بھی ہے جس پر ہم گامزن ہیں، بھارت کو چاہیے کہ سرحد پر موجود عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی بجائے جو اصل مسئلہ ہے اس کو حل کرے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق دے تاکہ وہ بھی آزادی سے اپنی زندگی گذار سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…