امرتسر(این این آئی)بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات میں تناؤ ہے ٗبھارت ہماری مذاکرات کی پیش کش کو کمزوری نہ سمجھے ٗ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ مثبت پیش رفت ہے ٗ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں ہے اس لئے الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی پر فوکس ہونا چاہیے ٗ افغان قیادت مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرے ٗ مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیرجنوبی ایشیا میں پائیدارامن ممکن نہیں۔
اتوار کو امرتسر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہاکہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ مثبت پیش رفت ہے اور اس میں کالعدم تنظیموں کا نام بھی آیا ہے، پاکستان بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارے لئے بہت اہم ملک ہے، پچھلے 35 سال سے ہم افغانستان کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں، خاص طور پر نائن الیون کے بعد ہم نے افغانستان کے لئے بہت قربانیاں دیں جس کی وجہ سے ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا ٗ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں ہے اس لئے الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی پر فوکس ہونا چاہیے۔عبدالباسط نے کہا کہ افغان قیادت مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام ممالک کو مل کرکام کرنا ہو گا، افغانستان اور دیگر ممالک مل کرکالعدم تحریک طالبان کی کارروائیوں کوروکیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لئے جامع اور مربوط کوششیں کرنی چاہیئیں اور تمام ممالک اس میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا کہ افغانستان میں دہشت گردی کا خاتمہ کسی ایک ملک پر الزام تراشی سے حل نہیں ہو سکتا ٗ مشیر خارجہ کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات مفید رہی۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی وجہ سے تعلقات میں تناؤ ہے اور اس مسئلے کو کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیرجنوبی ایشیا میں پائیدارامن ممکن نہیں، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کی اور پاکستان کی مذاکرات کی پیش کش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر مذاکرات چاہتے ہیں۔ سرتاج عزیز کی بھارت کے مشیر سلامتی امور اجیت دوول سے ملاقات نہیں ہوئی بلکہ غیررسمی بات چیت ہوئی تھی۔بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے سوال پر عبد الباسط نے کہاکہ ہم جب بھی مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو اسے کمزوری نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ ہماری طاقت ہیں ٗہم برابری کی سطح پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے۔ میڈیا سے بات چیت کر نے سے روکنے کی کوشش پر پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے بھارتی افسر کو کھڑی کھڑی سنا دیں اتوار کو پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو میڈیا سے بات کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کانفرنس کے سیکیورٹی انچارج کو ڈانٹ دیا۔ عبدالباسط نے کہاکہ میں پاکستان کا ہائی کمشنر ہوں۔ پاکستانی میڈیا والے میرے لوگ ہیں۔ ان سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا اس کے علاوہ پاکستانی میڈیا نمائندوں کے ساتھ بھی بھارتی حکام کی جانب سے برا سلوک روا رکھا گیا، بھارت پہنچنے پر پاکستانی میڈیا نمائندوں کو موبائل نیٹ ورک کا مسئلہ درپیش تھا اور میڈیا نمائندوں کو جو سمیں فراہم کی گئیں انہیں تقریبا ساڑھے 3 گھنٹے کے پراسس کے بعد دی گئیں۔