نئی موٹر ویز،وزیراعظم نے بڑی خبر سنادی

30  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے تمام علاقہ جات کو ٹریفک کے بہاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 اور 4 لین کی موٹرویز کے ساتھ منسلک کیا جائے گا ٗ ملک کے طول و عرض میں شاہراتی منصوبہ جات کی تکمیل سے جی ڈی پی میں تقریباً 1.5 فیصد اضافہ ہو گا۔وہ بدھ کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ملک بھر میں اہم شاہراتی نیٹ ورک کے بارے میں پیشرفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں شاہراتی منصوبہ جات کی تکمیل سے جی ڈی پی میں تقریباً 1.5 فیصد اضافہ ہو گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جدید شاہراتی نیٹ ورکس کی تعمیر کیلئے موجودہ حکومت نے ایک ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ شرکاء کو بڑے بڑے شاہراتی منصوبہ جات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل، معیار اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موجود مختلف طریقہ ہائے کار کی سختی پیروی کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران بڑی سڑکوں کی تعمیر کیلئے 334 ارب روپے وقف کئے گئے ہیں ٗ گذشتہ حکومتوں کے دوران اس مد میں محض 65 ارب روپے سالانہ مختص کئے جاتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی مقدار میں رقم مختص کرنا ہماری توجہ اور دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کو ملک کے مرکزی اور بڑے شہروں کے ساتھ منسلک کرنے کیلئے اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجہ میں بہت زیادہ اقتصادی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کم ترقی یافتہ اور ترقی یافتہ علاقوں کے درمیان ترقیاتی فرق بھی کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تمام صوبوں اور علاقوں کے لوگوں کے مابین یکجہتی کا احساس بھی تقویت پائے گا۔

چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے اجلاس کے شرکاء کو ملک کے طول و عرض میں جاری اہم شاہراتی منصوبوں کے بارے میں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیاجن میں پنجاب میں گوجرہ۔شورکوٹ موٹروے، شورکوٹ۔خانیوال موٹروے، لاہور۔عبدالحکیم موٹروے، ملتان۔سکھر موٹروے اور لاہور۔سیالکوٹ موٹروے، کے پی کے میں ہکلہ۔ڈی آئی خان ایکسپریس وے، ہزارہ موٹروے، لواری ٹنل، حویلیاں۔تھاکوٹ موٹروے، تخت بائی فلائی اوور اور طورخم۔جلال آباد ایڈیشنل کیرج وے، سندھ میں کراچی۔حیدرآباد موٹروے، لیاری ایکسپریس وے، بلوچستان میں ژوب۔ مغل کوٹ (سی پیک مغربی راہداری)، ہوشاب۔خضدار (مغربی کوریڈور)، قلعہ سیف اﷲ۔ویگم رد (این۔17) اور خضدار۔شاداد کوٹ جبکہ وفاقی دارالحکومت میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کیلئے رابطہ سڑکیں شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…