اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر دفاعی تجزیہ نگار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف اور نواز شریف کے دور میں ان کے درمیان اختلافات رہے ہیں۔ 4 سے چھ ہفتوں تک ایک اچھی شہرت سول اور ملٹری حلقوں میں ضرور قائم رہے گی کیونکہ ابتدائی سٹیج ہے۔
اس کے بعد جو حالات ہیں وہ ایشوز کے حوالے سے خراب ہو سکتے ہیں کہ ماضی میں جو مسائل تھے یا جو نئے مسائل ہیں انہیں کس طرح ہینڈل کیا جائے ۔ ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ نواز شریف نے فارسی کی ایک کہاوت کے مطابق جنرل باجوہ کو پہلے ہی روز یہ پیغام دیا ہے کہ ’’غرباء کشتن روز اول‘‘ یعنی پہلے ہی دن بلی مار دی جائے ۔ یہ ایک رعب ڈالنے کا طریقہ ہوتا ہے۔
جب جنرل باجوہ نواز شریف سے ملنے گئے ہیں تو ان کی میٹنگ کے دوران ایک لمبی چوڑی میز نظر آئی ہے اور وہ اس میز پر بہت کم ملاقاتیں کرتے ہیں ۔ اس طرح سے ملاقات کرکے نواز شریف نے یہ پیغام دیا ہے کہ “I am the Boss” بظاہر تو وزیر اعظم نواز شریف ان کے باس ہی ہیں لیکن عملی طور پر آرمی اور سول حکومت کی شراکت داری ہوتی ہے۔
نواز شریف نے جنرل باجوہ سے پہلی ملاقات میں انہیں کیا پیغام دیا جس سے ان کے تعلقات بگڑ سکتے ہیں؟
30
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں