اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن میں وزیراعظم نواز شریف اور عمران خان کی نااہلی کے لئے شہریوں کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر درخواست گزار منظور بھٹی کا کہنا تھا کہ غریب افراد کو علاج کی سہولت نہیں تو وزیراعظم کیسے لندن علاج کرانے چلے گئے، وزیراعظم کے علاج پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے لہذا ان سے پوچھا جائے کس قانون کے تحت لندن سے علاج کرایا جس پر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے علاج سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، اس معاملے پر عدالت سے رجوع کریں۔
عبدالرؤف نے موقف اختیار کیا کہ شوکت خانم اسپتال کے لئے زکوۃ دی لیکن پیسے آف شور کمپنی میں لگا دیئے گئے، عمران خان نے بہن کے نام پر آف شور کمپنی بنا رکھی ہے اور شوکت خانم کے لئے جمع ہونے والا پیسہ آف شور کمپنی میں خرچ ہوتا ہے لہذا زکوٰۃ کا پیسہ آف شور کمپنی میں لگانے پر عمران خان کو نااہل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار سے پوچھا کہ آپ نے جو الزام لگائے ان کے ثبوت کہاں ہیں؟، اگر آپ سنجیدہ ہیں تو مکمل شواہد کے ساتھ درخواست دیں۔الیکشن کمیشن نے وزیراعظم نواز شریف اور عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر درخواستیں غیر سنجیدہ اور عدم ثبوتوں کی بنیاد پر مسترد کردیں ۔
’’نواز شریف نااہلی کیس کا فیصلہ ہو گیا‘‘
28
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں