اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فوجی افسران کے ہاتھ میں موجود چھڑی کا عسکری لحاظ سے خاص مقام ہوتا ہے اور اس چھڑی کو ’’کمانڈ کین‘‘ یا ’’ملاکہ کین‘‘ کہا جاتا ہے۔ مختلف مواقعوں پر کمانڈ کین ساتھ رکھنے کا مخصوص انداز ہوتا ہے۔ خاص مواقعوں پر آرمی چیف اور کمانڈرز کیلئے کمانڈ کین ساتھ رکھنا لازمی ہوتا ہے۔ قومی پرچم کو سلامی دیتے وقت، گارڈ آف آنر لیتے وقت ، پریڈ کا معائنہ کرتے وقت فوجی افسران کے پاس کمانڈ کین ہونا ضروری ہوتی ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف کی صدر مملکت، وزیر اعظم یا اہم سیاسی شخصیات سے ملاقات کے وقت کمانڈ کین باہر رکھی جاتی ہے۔ آرمی چیف اپنے دفتر میں ملاقات کریں تو کمانڈ کین سائیڈ پر رکھ دی جاتی ہے۔ ملاکہ کین فوج کی تمام اہم پوسٹوں پر تعینات افسروں یعنی کور کمانڈرزاور جی اوسی وغیرہ کے یونیفارم کا لازمی حصہ تصور کی جاتی ہے۔ کمانڈ کین شمالی علاقہ جات میں پائی جانیوالی انتہائی اہم لکڑی ’’ملاکہ‘‘ سے بنائی جاتی ہے۔ اسی نسبت سے یہ چھڑی ملاکہ کین بھی کہلاتی ہے۔