سلام آباد (آئی این پی) وفاقی کابینہ نے وزرا ، ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں ،6مختلف ممالک کیساتھ صحت ،دفاع ،کرپشن کی روک تھام ،ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور انسداد جرائم سمیت 9معاہدوں ، افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے دسمبر 2017تک توسیع،پیپرا رولز میں ترمیم، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مستقبل میں فیصلوں کو تمام وزارتوں کو بھیجنے کی منظوری دیدی۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ 44630روپے سے بڑھا کر 1لاکھ50ہزار،چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھا کر 2لاکھ 5ہزار، ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھا کر1 لاکھ85 ہزار ،وفاقی وزیر کی تنخوا بڑھا کر 2 لاکھ اور وزیرمملکت کی تنخوا ایک لاکھ6 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 80ہزار روپے کردیا گیا ہے،پیپرز رولز میں ترمیم کیلئے وزیر اعظم نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی۔
کمیٹی ایک ماہ میں پیپرا رولز میں ترمیم کیلئے اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کریگی، افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے مختلف کیٹیگریز بنائی جائیں گی جن کو آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔وہ بدھ کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہی تھیں۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا سے وعدہ کیا تھا کہ کابینہ اجلاس کے بعد اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی جایا کرے گی۔
میں نے اپنا پہلا وعدہ آج پورا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں عوامی نمائندوں کی تنخواہ پر نظر ثانی کی بات ہوئی‘ گزشتہ 10 سے 11سال میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں کو بڑھانے کے حوالے سے غور ہوتا رہا مگر اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آخری مرتبہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں 2004 میں بڑھی تھیں ‘ 2004کے مقابلے میں اب افراط زر میں اضافہ ہوا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے سے قبل تمام صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تنخواہوں کا بھی تقابلی جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ بڑھانے کی منظوری دیدی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہیں بڑھا کر 2لاکھ 5ہزار کردی گئی ہیں جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی پہلے تنخواہ ایک لاکھ سولہ ہزار تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار کردیا گیا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہ پہلے 44ہزار 630تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ پچاس ہزار روپیہ کردیا گیا ہے اسی طرح وفاقی وزیر کی تنخوا بڑھا کر 2 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔ وزیرمملکت کی تنخواہ ایک لاکھ چھ ہزار دو سو اکیاسی روپے تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ اسی ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تنخواہوں سے ابھی بھی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں سب سے کم ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ رواں سال یکم اکتوبر سے لاگو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نے پیپرا رولز میں قوانین کی بھی منظوری دی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس کی سربراہی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کریں گے جبکہ دیگر ممبران میں خواجہ آصف‘ زاہد حامد‘ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور سیکرٹری خزانہ شامل ہیں۔ کمیٹی ایک ماہ کے اندر پیپرا رولز میں ترامیم کا جائزہ لے گی اور اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ آئندہ کابینہ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہیلتھ کے مختلف پروگرام چل رہے ہیں مختلف ممالک سے ادویات عطیات کی صورت میں پاکستان آتی ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں ان ادویات کو منگوانے کے لئے کابینہ اجلاس بلایا جاتا تھا مگر اب ان ادویات کو دیگر ممالک سے منگوانے کے لئے وزیراعظم نواز شریف نے وزارت تجارت کو بااختیار بنا دیا ہے۔ وزارت صحت کو ویکسین کی خریداری میں با اختیار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں چھ ملکوں کے ساتھ 9معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔ آزربائیجان کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لئے معاہدے کی منظوری دی گئی۔
معاہدے کے تحت دونوں ممالک میں لیگل فریم ورک ‘ دونوں ممالک میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے آلات کا تبادلہ‘ سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے قدرتی آفات کی روک تھام کے حوالے سے تحقیق اور ہنگامی حالات کی صورت میں ماہرین کے تبادلے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں جنوبی افریقہ کے ساتھ وزارت دفاع کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ قازقستان کے ساتھ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ بیلا روس کے ساتھ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کرائمز کی روک تھام کے لئے معاہدے کی منظوری دی گئی۔
اس طرح ملائشیا کے ساتھ سرکاری اداروں میں کرپشن کی روک تھام کے لئے معاہدوں کی منظوری دی گئی معاہدے کے تحت سرکاری اور کمیونٹی اداروں میں کرپشن کی روک تھام کے لئے دونوں ممالک تجربات کا تبادلہ کریں گے۔ مالدیپ کے ساتھ ہیلتھ کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دی گئی‘ اس کے علاوہ مالدیپ کے ساتھ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ایکسچینج معاہدے کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت دونوں ممالک میں ڈاکٹرز کا تبادلہ ہوسکے گا۔ جبکہ نرسز اور ہیلتھ مینجمنٹ کی تربیت بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مستقبل میں فیصلوں کو بھی تمام وزارتوں میں بھیجا جائیگا، تاکہ ای سی سی کے فیصلوں پر بہتر طریقے سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ایجنڈے سے ہٹ کر افغان مہاجرین بارے پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابینہ نے افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے دسمبر 2017تک کی منظوری دی ہے افغان مہاجرین کو دسمبر 2017تک واپس بھیجا جائے گا۔ افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی۔
افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے مختلف کیٹیگریز بنائی جائیں گی جن کو آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد ان کی منظوری کے بعد افغان مہاجرین کی کیٹیگریز کی مرحلہ وار واپسی کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہکابینہ اجلاس میں بھارتی بلا اشتعال فائرنگ پر بات ہوئی ہے،کابینہ اجلاس کے آغاز پر بھارتی فائرنگ سے شہید ہونیوالوں کیلئے دعا کی گئی،حکومت بھارتی اشتعال انگیزی کی ہر سطح پر مذمت کر رہی ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کی فی کس تنخواہ 44 ہزار سے بڑھا کر کتنے لاکھ روپے کر دی گئی؟
23
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں