اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مد ت ملازمت ختم ہونے کو ہے اور اب عوام کو شدت سے نئے آرمی چیف کا انتظار ہے جو دنیا کی بہترین فوج کی کمان سنبھالیں گے ۔ آرمی پروٹوکول کے مطابق عمومی طور پر آرمی چیف کی الوداعی تقریبات کا آغاز 3سے 4ماہ پہلے کردیا جاتا ہے جس میں آرمی چیف اہم سربراہان سے ملاقات کے ساتھ ساتھ فوج کے جوانوں سے الوداعی خطاب کرتے ہیں تاہم آرمی چیف
جنرل راحیل شریف کے معاملے میںیہ نئی بات دیکھنے کو ملی کہ نئے آنے والے آرمی چیف کے نام کو تاحال عوام سے مخفی رکھا جا رہا ہے ۔ سینئر صحافی نجم سیٹھی کے مطابق نئے آنے والے آرمی چیف کے نام کو جنرل راحیل شریف کے کہنے پر عوام سے مخفی رکھا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے پر وزیر اعظم نواز شریف اور جنرل راحیل شریف کا اتفاق رائے تھا ۔
نجم سیٹھی کے مطابق جب پاک بھارت کشیدگی بڑھی تو وزیر اعظم کو آرمی چیف کی جانب سے کہا گیا کہ میں گھر جا رہاہوں تاہم میری ریٹائرمنٹ کا اعلان نہ کیا جائے کہ یہ نہ ہوکہ 3مہینے ایک آرمی چیف ہے اور دوسرا آرمی چیف باہر بیٹھا ہے ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی مدت ملازمت کے اختتامی لمحات تک پوری طرح
فعال رہوں اور ملک قوم کیلئے خدمات سرانجام دوں ، یوں اس درخواست کے بعد آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کو روک لیا گیا اور اورجنرل راحیل شریف نے اپنے الوداعی دورے ملتوی کر دئیے۔