اسلام آباد(آن لائن نیوز ایجنسی) نجی ٹھیکیدار کا سی ڈی اے کی ملی بھگت سے فیصل مسجد کی سیر اور نماز پڑھنے والے افراد سے ٹیکس بٹورنے کا انکشاف ۔ تفصیل کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی ملی بھگت سے نجی ٹھیکیدار نے فیصل مسجد کی سیر اور نماز پڑھنے والے افراد سے بھی ٹیکس لینا شروع کر دیا ہے ،فیصل مسجد سمیت اسلام آباد کے 7سے زائد اڈوں کا ٹھیکہ رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔سی ڈی اے انتظامیہ نے ٹھیکدار کے خلاف کارروائی اور ٹینڈر منسوخ کرنے کے لیے سمری چیئرمین کو ارسال کر دی ہے۔معلومات کے مطابق ٹھیکدار راجہ خالد محمود نے بھتہ وصولی کو قانونی رنگ دیتے ہوئے سارا ملبہ سی ڈی اے پر ڈال دیا ہے۔وفاقی دارلحکومت میں سات اڈو ں سے روزمرہ کی بنیادوں پر لاکھوں روپے کما کر ہر رات بھتہ باقاعدگی سے سی ڈی اے حکام کودیا جاتا ہے۔معلومات کے مطابق ڈی ایم اے شعبہ نے شکایا ت ملنے پر ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے اور تمام ٹھیکے کینسل کرنے کیلئے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں ، فیصل مسجد میں داخل ہونے پر نمازیوں کو 5روپے اپنے جوتوں کی حفاظت کے لئے دینے پڑتے ہیں ۔
مسجد سے ملحقہ پارک میں صفائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے سیاحوں کا بیٹھنا محال ہوگیا ہے ،مسجد کے احاطے میں قائم کینٹین مہنگے داموں اشیائے خورد ونوش فروخت کرکے مسجد کی سیر کیلئے آنے والوں کو لوٹنے لگے ہیں۔آن لائن کی جانب سے کئے جانے والے سروے کے فیصل مسجد روٹ کے ٹھیکیدار نے فیصل مسجد میں نماز کی ادائیگی اور سیر کیلئے جانے والے افراد سے بھی ٹیکس لینا شروع کر دیا ہے سی ڈی اے کے ڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے راجہ خالد محمود نامی ٹھکیدار کو فیصل مسجد جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ آڈے کا ٹھیکہ دیا گیا مگر ٹھیکیدار نے روٹ کے ساتھ ساتھ فیصل مسجد جانے والی تمام گاڑیوں سے زبردستی ٹیکس لینا شروع کر دیا ہے سروے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ فیصل مسجد جانیوالے سیاحوں اور نمازیوں سے پارکنگ کے نام پر 20روپے فی گاڑی وصول کئے جاتے ہیں اور انہیں جو رسید دی جاتی ہے اس پر واضح طور پر لکھا ہوتا ہے کہ رسید پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے ہے اور پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کی چوری کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں سی ڈی اے کے ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ٹھیکیدار کو صرف روٹ کی گاڑیوں سے فی پھیرا وصولی کا ٹھیکہ دیا گیا ہے مگر وہ غیر قانونی طور پر تمام گاڑیوں سے ٹیکس وصول کرتا ہے انہوں نے بتایاکہ مذکورہ ٹھیکیدار کے خلاف دیگر ٹھیکوں میں بھی بے قاعدگیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں ذرائع کے مطابق مذکورہ ٹھیکیدار کے پاس اس وقت اسلام آباد کے روٹس پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے 7سے زائد آڈوں کے ٹھیکے ہیں ،جن میں ایف ایٹ ،آئی الیون،بری امام،آبپارہ،فیصل مسجد و دیگراور ان کے ٹھیکے کینسل کرنے اور ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کیلئے سمری بھجوائی جا چکی ہے سروے کے مطابق فیصل مسجدسے ملحقہ پارکس میں صفائی کی صورتحال نہایت ابتر ہوچکی ہے پارکس میں سیاحوں کیلئے بنائی جانے والی آرام گاہوں کے قریب ڈسٹ بن نہ ہونے کی وجہ سے پلاسٹک شاپنگ بیگز،چپس کے لفافے اور آئس کریم کے ریپرجگہ جگہ پڑے ہوتے ہیں فیصل مسجد کے احاطے میں واقع ایک کینٹین آنے والے سیاحوں سے من مانے ریٹس وصول کرتا ہے جبکہ اشیاء خورد و نوش کا معیار بھی ناقص ہے۔
’’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ کی سب سے بڑی مسجد میں نماز پڑھنے پر بھی ٹیکس عائد کر دیا گیا، تہلکہ خیز انکشافات
22
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں