اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ترک صدر رجب طیب اردگان دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے اور وہ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ریکارڈ تیسری بار خطاب کریں گے جبکہ ان کے دورے کا مقصد باہمی تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور دفاعی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔طیب اردگان گزشتہ روز اپنی اہلیہ امینہ اردگان اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچے تھے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔واضح رہے کہ 4 ماہ قبل جولائی میں ترک حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جسے ترک عوام نے ناکام بنادیا تھا اور اس واقعے کے بعد ترک صدر طیب اردگان کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔بغاوت کے بعد ترک حکومت نے ایک لاکھ 10 ہزار کے قریب باغی فوجیوں، ججز اور ٹیچرز کو معطل، برطرف یا گرفتار کرلیا تھا۔ترک صدر رجب طیب اردگان کی پاکستان ا?مد کے موقع سے قبل ہی وزارت داخلہ نے پاک ترک اسکولز اور کالجز کے ترک عملے کو 20 نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا جو مبینہ طور پر امریکا میں مقیم ترک مبلغ فتح اللہ گولن کے نیٹ ورک کے تحت چلائے جاتے ہیں۔طیب اردگان نے فتح اللہ گولن پر بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد کیا تھا اور پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں اس نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے۔اپنے پیغام میں ترک صدر نے بغاوت کے دوران حکومت کا ساتھ دینے پر پاکستانی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ترک صدر طیب اردگان ریکارڈ تیسری بار پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل کریں گے اور وہ تین بار پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والی پہلی غیر ملکی شخصیت بن جائیں گے۔اپنے دو روزہ دورے کا آغاز طیب اردگان نے پاکستانی صدر ممنون حسین سے ملاقات سے کیا۔ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ صدر ممنون حسین نے طویل المدتی دفاعی شراکت داری کی تجویز پیش کی اور طیب اردگان نے اس خیال کی حمایت کی۔