اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سرکردہ رہنماء پانامہ لیکس کیس پر شریف خاندان کی جانب سے ’’بے موقع‘‘ خط جمع کروائے جانے پر ورطہ حیرت میں ڈوب گئے۔ تفصیل کے مطابق سپریم کورٹ میں زیر سماعت پانامہ لیکس کیس پر شریف خاندان کی جانب سے جمع کروائے گئے قطری شہزادے کے خط سے کہانی ڈرامائی موڑ اختیار کر چکی ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کئی مرکزی رہنماء شریف خاندان کے اس اقدام پر خاصے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ (ن) لیگ کے کئی رہنماؤں کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے کمزور ثبوت جمع کروانے سے صورتحال پہلے ہی ہمارے حق میں جا رہی تھی تو ایسے میں قطری شہزادے کا خط سامنے لانے کی کیا ضرورت تھی؟ (ن) لیگی رہنماؤں کی جانب سے اس کمزور پہلو کا ذمہ دار شریف خاندان کے نئے وکیل شیخ اکرم کو قرار دیا جا رہا ہے۔ (ن) لیگ کے اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی کے کئی رہنماء شیخ اکرم کو اس کیس میں وکیل بنائے جانے کے حامی نہیں تھے لیکن مرکزی قیادت پانامہ لیکس کیس کی پیروی جارحانہ انداز میں کرنا چاہتی تھی۔ نجی اخبار کے مطابق (ن) لیگ کے کئی رہنماؤں کا موقف ہے کہ قطری شہزادے کے خط کی بے موقع انٹری سے ان کا موقف کمزور ہوا ہے۔