اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں چل رہے پانامہ لیکس معاملہ پر ملی تازہ ترین تفصیلات کے مطابق قطرکے شہزادے حمدبن جاسم بن جبارالثانی کا تزکرہ زبان زد عام ہے ان کے بارے میں بات کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ایڈوکیٹ اکرم شیخ ایک ہارا ہو اکیس لڑ رےہیں ۔ انکا کہنا تھاکہ انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وزیر اعظم پھنس گئے ہیں یا انہیں پھنسا دیا گیاہے ۔ انہوں نے مزید کہا قطر ی شہزادے کےثبوت جو عدالت میں پیش کئے گئے وہ وزیر اعظم کے کیس کو کمزور کریں گے کیونکہ جس شہزادے کاتذکرہ ہےاس کا نام تو خود پانامہ لیکس میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا اگر اس شہزادے کے خاندان نے پیسے دئے بھی تو وہ صرف دو سال کے تھے ۔ ان کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم کو پانامہ کیس سے نکالنے کیلئے جس قسم کے ثبوت پیش کئے جاررہے ہیں وہ انتہائی بچگانہ ہیں اس سے اچھا تھا کہ نواز شریف مجھے وکیل رکھ لیتے تو میں اس سے بہتر ثبوت پیش کر دیتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطر کا شہزادہ اس وقت محض 2سال کا تھا جب ان کے والد نے شریف خاندان کو 9ملین ڈالر دئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے ثبوت وزیر اعظم کے کیس کو کمزور رکررہے ہیں جس سے ان کے نااہل ہونے کا خدشہ بھی ہے۔
واضح رہے کہ قطر کے شہزادہ حمدبن جاسم بن جبارالثانی نے کہاہے کہ میاں شریف نے ان کے کاروبار میں شراکت کررکھی تھی اور ان ہی کی خواہش پر اس شراکت کے بدلے لندن کے 4 فلیٹس حسین نواز کے نام کئے گئے ، شریف خاندان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں، اس کے علاوہ ماضی میں میرے والد کے شریف خاندان کے ساتھ کاروباری مراسم بھی تھے، میاں شریف نے قطر کے الثانی گروپ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکی تھی، میاں شریف نے متحدہ عرب امارات میں اپنی جائداد کی فروخت کے بعد ایک کروڑ 20 لاکھ درہم ہمارے کاروبار میں ڈالے۔ لندن کے علاقے پارک لین میں واقع فلیٹس بھی انہوں نے آف شور کمپنیوں سے ہی خریدے تھے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے قطر کے شہزادہ حمدبن جاسم بن جبارالثانی کا تصدیق شدہ خط پیش کیا ہے، جس میں حمدبن جاسم بن جبارالثانی نے کہا ہے کہ ان کے شریف خاندان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں، اس کے علاوہ ماضی میں میرے والد کے شریف خاندان کے ساتھ کاروباری مراسم بھی تھے، میاں شریف نے قطر کے الثانی گروپ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکی تھی، میاں شریف نے متحدہ عرب امارات میں اپنی جائداد کی فروخت کے بعد ایک کروڑ 20 لاکھ درہم ہمارے کاروبار میں ڈالے۔ لندن کے علاقے پارک لین میں واقع فلیٹس بھی انہوں نے آف شور کمپنیوں سے ہی خریدے تھے۔ حمد جاسم نے اپنے خط میں کہا کہ1980 میں میاں محمد شریف نے الثانی خاندان کے قطر میں جائیداد کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی ان کے والد مرحوم میاں محمد شریف کے ساتھ دیرینہ کاروباری مراسم تھے جو ان کے بڑے بھائی کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔ میری دانست کے مطابق اس وقت دبئی میں کاروبار کے فروخت سے ایک کروڑ بیس لاکھ درہم دیئے۔
’’نااہلی کا خطرہ ‘‘ وزیر اعظم کیا بڑی غلطی کر بیٹھے ہیں ؟ سینئر تجزیہ نگار کا تہلکہ خیز انکشاف
16
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں