راولپنڈی،بھمبرسیکٹر(آن لائن)جنگی جنون میں مبتلاء بے لگام بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرکے 7پاکستانی فوجیوں کو شہید کردیا جبکہ پاک فوج کے جوانوں کی منہ توڑ جوابی کارروائی سے دشمن کی متعدد چیک پوسٹیں تباہ ہوگئیں ،کئی فوجی واصلجہنم ہو گئے جبکہمقامی لوگ بھی جان بچانے کے لیے محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھمبھر سیکٹر پر پیر اور منگل کی درمیانی شب بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے بھاری ہتھیاروں سے بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کی گئی جو علی الصبح تک جاری رہی جس کے نتیجے میں چیک پوسٹوں پرموجود سات پاکستانی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔واقعہ کے بعد پاک فوج کے جوانوں نے بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی چیک پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔بھمبھر سیکٹر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاک فوج کی جانب سے دشمن کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد چیک پوسٹوں کو نقصان پہنچا اور متعدد بھارتی فوجی واصل جنہم ہو گئے تاہم اس دشمن کی جانب ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ۔دوسری جانب بھارتی بے لگام فورسز کی جانب سے مسلسل گولہ باری کے باعث مقامی لوگ بھی جان بچانے کے لیے محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں جبکہ مویشیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔8 نومبر کو بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے بٹل سیکٹر پر بلا اشتعال پر فائرنگ کی گئی تھی۔31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔جبکہ ایک روز قبل 30 اکتوبر کو ورکنگ بانڈری پر بھارت نے بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ان واقعات کے بعد حالیہ دنوں میں ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔