حب/کوئٹہ/اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان کی ضلع خضدار کی تحصیل حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی میں زور بم دھماکے کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗ اندھیرکے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کاسا منا رہا ٗہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی جبکہ صدر مملکت ممنو ن حسین ٗ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے
۔ہفتہ کی شام بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی میں سالانہ میلہ جاری تھا کہ اس دوران مزار کے احاطے میں دھمال کے دوران دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 45افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہوگئے دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور زخمیوں و لاشوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دھما کے کے نتیجے میں 45افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 100 افراد زخمی ہیں، دھماکے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی اور بھگدڑسے بھی کئی افراد زخمی ہوگئے ادھر دھماکے کے فوری بعد حب کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور
دیگر شہروں سے بھی ایمبولینسز کو طلب کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق درگاہ شاہ نورانی میں دھمال کے وقت 500کے قریب افراد موجود تھے دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے درگاہ کو گھیرے میں لیکر خالی کرالیا ۔ ایس پی ضلع لسبیلہ محمد جعفر کے مطابق جس جگہ دھماکا ہوا وہ لیویز کا علاقہ ہے، دھماکے کے بعد لیویز اور ایف سی کی نفری علاقے میں پہنچ گئی ۔دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں جاں بحق و زخمی ہونیوالوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے مذمتی بیان میں کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ادھر وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ شاہ نورانی دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو خضدار ،لسبیلہ ا ور شدید زخمیوں کو کراچی منتقل کیا گیاہے ٗہمار توجہ اس وقت صرف ریسکیو آپریشن پر مرکوز ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جان بچائی جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کیلئے اندھیرا زیادہ ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا اور زخمیوں کو ہسپتالوں میں طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردیں خوزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا کرنے والا مسلمان نہیں ہوسکتا، ہمیں دہشت گردوں کیخلاف مل کر لڑنا ہوگا۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری،صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی،وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزیر قانون وانصاف زاہدحامد، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، گورنرپنجاب محمد رفیق رجوانہ، گورنر سندھ سعید الزمان صدیقی، گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی،
وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ٗ سینٹ میں قائد ایوان(ن) راجہ ظفر الحق، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ ، جے یو آئی (ف)کے امیر مولانا فضل الرحمن، اے این پی کے صدر اسفند یار ولی،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، ایم کیو ایم (پاکستان) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستاراور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔