بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

صدر پاکستان نے اہم ترین آرڈیننس کو نافذ کرنے کی منظوری دیدی ۔۔۔ کون سا آرڈیننس اور کیوں نافذ کیا گیا ؟

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) صدر پاکستان نے کمپنیز آرڈیننس 2016ء کو نافذ کرنے کی منظوری دیدی ۔ کمپنیز آرڈیننس 2016ء کے تحت ایس ای سی پی فراڈ ، منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کو مالی معاونت کے کیسز میں مشترکہ تحقیقات کرسکتا ہے قانون کے تحت غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانیوں کو مقامی ریگولیٹری اتھارٹی میں زیادہ سے زیادہ معلومات دینے کے پابند ہونگے کمپنیز گلوبل رجسٹرڈ آف بینفیشل آنرز شپ کے تحت پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کو ڈائریکٹرز آفیسرز اور بینفیشل آنرز کا ریکارڈ ایس ای سی پی کو دینا ہوگا ۔ہفتہ کے وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق صدر پاکستان نے گیارہ نومبر 2016ء کو نئی کمپنیز آرڈیننس 2016ء کو نافذ کرنے کی منظوری دیدی جس کے بعد کمپنیز آرڈیننس 1984 ختم ہوگیا ہے اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد نافذ کیا گیا ہے اور اس کو عالمی معیار کی پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کمپنیوں کو رجسٹرڈ کرنے کے طریقے کو آسان بنانے غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کے فزیکل شیئرز کو دستاویزی شکل میں تبدیل کرنے اور تمام لیول میں کاغذ کے استعمال کو ختم کرنے کے ماحول کو پروان چڑھایا جائے تاکہ کمپنیوں کے فیصلہ سازی میں زیادہ سے زیادہ ممبران کی شرکت یقینی بنائی جاسکے اس کے علاوہ آرڈیننس میں کمیونیکیشن کا استعمال جدید الیکٹرانک ذرائع سے کیا جاسکے گا کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ میں چھوٹے اور درمیانے کمپنیوں کے حوالے سے بھی شقیں شامل کی گئی ہیں شریعہ سرٹیفکیٹ اور رئیل اسٹیٹ کی کمپنیوں میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کے حوالے سے بھی چیزیں شامل کی گئی ہیں اس کے علاوہ کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ آزاد اور نان ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی بورڈ میں شمولیت کو بھی تحفظ فراہم کرے گا اس کے علاوہ اقلیتی اسٹیک ہولڈرز اور قرض دینے والے کے مفاد کا بھی تحفظ کرنے کی چیزیں شامل ہیں آرڈیننس دو ہزار سولہ میں فری زون کمپنیوں ، زرعی کمپنیوں اور انواسٹر ایجوکیشن اور آگاہی فنڈز کے حوالے سے بھی شقیں شامل ہیں کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ میں غیر ملکی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانیوں کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ مقامی ریگولیٹری اتھارٹی کو زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کریں سکیورٹی اینڈ ایکچینج کمیشن آف پاکستان اس قانون کے تحت کمپنیز گلوبل رجسٹرڈ آف بینفیشل آنرز شپ کو قائم کرے گا جس کے تحت مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں جو کہ پاکستان میں کام کررہی ہیں ان کے سٹیک ہولڈرز اور دیگر افسران کی معلومات دینا ہوگی مزید برآں پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کو ڈائریکٹرز آفیسرز اور بینفیشل آنرز کی معلومات دینا ہونگی فراڈ ، منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کو مالی معاونت کے حوالے سے بھی کمپنیز آرڈیننسز میں اقدامات کئے گئے ہیں جس کے تحت ایس ای سی پی کو اختیارات دیئے گئے ہیں کہ وہ ان معاملات میں مشترکہ تحقیقات کرسکتا ہے وزی رخزانہ نے کہا کہ کمپنیز آرڈنیس دو ہزار سولہ سے کارپوریٹ سیکٹر کو مراعات اور ریلیف فراہم کیا گیا ہے 32سالوں سے پرانے سسٹم میں بہتری کی گنجائش تھی تاکہ پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر کو عالمی معیار کے مطابق لایا جاسکے انہوں نے کہا اکہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد کمپنیز آرڈیننس دو ہزار سولہ کا نفاذ کیا گیا ہے ۔ کمپنیز آرڈیننس پاکستان میں کاروبار کرنے کی قیمت کو کم کرے گا جس سے عالمی مارکیٹ میں ایک مقابلے کی فضا پیدا ہوسکے گی ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…