نئی دہلی (آئی این پی) بھارت کا جنگی جنون سرچڑھ کر بولنے لگا، بھارت نے جاپان سے 10 ہزار کروڑ روپے مالیت کے جدید ترین طیارے خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نومبر کے دوسرے ہفتے میں جاپان کا دورہ کریں گے جس میں دونوں ممالک کے درمیان سول نیوکلیئر کوآپریشن کے معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اس دورے میں جاپان سے جدید نوعیت کے ایک درجن یو ایس ٹو آئی طیارے خریدنے کا معاہدہ بھی کرے گا۔بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو
روز بعد وزیر دفاع منوہر پاریکر کے زیر صدارت ڈیفنس ایکویزیشنز کونسل (ڈی اے سی)کا اجلاس ہو گا جس میں جاپان سے یو ایس ٹو آئی پراجیکٹ کے تحت 12 طیارے خریدنے کے لئے مفاہمتی یادداشت کے معاملات طے کئے جائیں گے۔ پانی کی سطح اور خشکی پر اترنے اور پرواز کرنے کے قابل، ایسے 6 طیارے بھارتی بحریہ اور 6 کوسٹ گارڈز کو فراہم کئے جائیں گے۔ایسا طیارہ جو پانی اور خشکی دونوں سے پرواز کرنے اور اترنے کی صلاحیت رکھتا ہو اسے جل تھلیہ (ایمفی بیئس) طیارہ بھی کہا جاتا ہے۔واضح رہے کہ بھارتیدفاعی تجزی نگاروں کے مطابق بھارت ائیر ڈیفنس میں پاکستان سے بہت پیچھے ہے جس کی وجہ سے انڈیا اسلحہ
فروخت کرنے والے ممالک سے اپنے روابط مضبوط بنا رہا ہے اور ان سے خطرناک اسلحے کی خرید جاری رکھے ہوئے ہے تا کہ جلد سے جلد پاکستان کے مقابلے میں آسکے ۔