اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے دو نومبر کے دھرنے کے حوالے سے ملک بھر میں پچھلے پانچ دن سے سنسنی کی فضاء تھی اور اس حوالے سے ملک بھر کے ٹیلی ویژن چینلزسے تازہ ترین سیاسی صورتحال پر مبنی سنسنی خیز افواہوں کابازار گرم تھااور کچھ چینلز اور ان کے سینئر اینکرز حکومت پر تابڑ توڑ حملوں میں بھی مصروف تھے لیکن جیسے ہی پاکستان تحریک انصاف نے دو نومبر کے دھرنے کو موخر کرنے کا اعلان کیا تو ملک کے دو بڑے ٹی وی چینلز کی سکرین پر سناٹا چھا گیا اور کل تک وہ تجزیہ نگار و اینکرز جو حکومت پر تابڑ توڑ حملے کر رہے تھے اور پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے نتیجے میں حکومت کے چلے جانے کی کھلے عام باتیں کر رہے تھے انہیں عمران خان کے حالیہ اعلان کے بعد منہ کی کھانی پڑ گئی۔ ملک بھر میں تحریک انصاف کی سرگرمیوں کے بارے میں خصوصی نشریات میں 24 گھنٹے تجزیہ اور تبصرے کرنے والے اینکرز اور سینئر تجزیہ نگار بھی تحریک انصاف کے حالیہ بیانات سے مایوس ہو گئے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سینئر اینکر پرسن جو کل تک تحریک انصاف کے حق میں بڑھ چڑھ کر بول رہے تھے وہ تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان پر ہی چڑھ دوڑے اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ اسی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں یوٹرن کا کہا جاتا تھا اور انہوں نے پھر ایک بار یوٹرن لے کر دکھا دیا ہے ، پی ٹی آئی کو اپنے ورکرز کی قربانیوں کی کوئی قدر نہیں اور وہ اس پر کل یوم تشکر منانے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی یہ اعلان کر چکے تھے کہ اگر میں 2 نومبر کو کچھ نہ کر سکا تو میری سیاست دفن ہو جائے گی شاید اسی لئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنا موخر ہونے پر کہا کہ ’’ انا للہ و انا الیہ راجعون‘‘ ۔