اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے 2 تاریخ کو روکا تو 3 تاریخ ہو جائے گی اور پھر بھی روکا گیا تو تاریخ بڑھتی جائے گی کیونکہ اب ہم رکنے والے نہیں ہیں اور نواز شریف کو چوری کا پیسہ ہضم نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کی عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ میرا کیا قصور ہے جو مجھے یہاں بند کر دیا گیا ہے۔ خبر لیک کرنے کے اصل ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے کیونکہ پرویز رشید ’مغل اعظم‘ سے پوچھے بغیر یہ کام نہیں کر سکتے۔ بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کو بند کر دیا گیا ہے اور پولیس نے ناکے لگا کر پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری کیا ہوا ہے لیکن نواز شریف کچھ بھی کر لیں، چوری کا پیسہ ہضم نہیں کرنے دیں گے اور اب یہ قوم آپ کا حساب لے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں آپ کی تلاشی لینے آیا ہوں، ایک مجرم کو وزیراعظم کبھی قبول نہیں کروں گا کیونکہ دنیا کے کسی بھی ملک کا آئین اور قانون کسی مجرم کو وزیراعظم بننے کی اجازت نہیں دیتا۔
عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ کس رنگ کی جمہوریت ہے جہاں نہ قانون مانا جا رہا ہے اور نہ ہی عدالتی فیصلے، میرا جرم کیا ہے اور مجھے کس لئے یہاں بند کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مجرم کو بچانے کیلئے خوفزدہ ہو کر سارا شہر سیل کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے لیکن میں نواز شریف کو پیغام دیتا ہوں آپ لوگوں کو ڈرا نہیں سکتے، انہیں روک نہیں سکتے کیونکہ ہر روز لوگوں کا جذبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ہم نے احتجاج کیلئے 2 تاریخ تو دی ہوئی ہے لیکن اگر ہمیں روک دیا تو تاریخ بڑھ جائے گی، یہ 3,4,5 اور 6 بھی ہو سکتی ہے کیونکہ ہم رکنے والے نہیں ہیں، جب تک زندہ ہوں، مجرم کا پیچھا کروں گا،یہ جتنا مرضی ڈرائیں، دھمکائیں، میں جب تک زندہ ہوں، پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن اور پاکستانی قوم بھی فیصلہ کر بیٹھے ہے اور 2 تاریخ کو آپ دیکھ بھی لیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے ملک بھر میں موجود تحریک انصاف کے کارکنوں کو 2 تاریخ کو بنی گالہ پہنچنے کی ہدایت بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک آج صوابی میں جلسہ کر رہے ہیں جس دوران وہ بنی گالہ جانے کا اعلان کریں گے اور خیبرپختونخواہ میں تمام تحریک انصاف کے کارکن ان کی قیادت میں پنجاب سے ہوتے ہوئے بنی گالہ پہنچیں گے، یہ تمام کارکن اس لئے اسلام آباد پہنچیں گے کیونکہ یہ ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہائیکورٹ نے واضح طریقہ سے کہا تھا کہ اسلام آباد شہر میں کوئی کنٹینر نہیں لگانے لیکن اس کے باوجود ایسا کیا گیا ہے، کس قانون کے تحت یہ سب کچھ ہو رہا ہے ؟ یہ عدلیہ کا ٹرائل ہے ، مشرف کی آمریت سے اس جمہوریت میں کیا فرق ہے جس میں نہ ہی عدالت کی سنی جا رہی ہے او نہ ہی کوئی قانون مانا جا رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ خبر لیک کرنے پر پرویز رشید کا استعفیٰ لینے کے بعد ہم سب یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس تمام تر معاملے کے اصل ذمہ داران کو سامنے لایا جائے کیونکہ پرویز رشید ایک ’درباری’ ہے جو کبھی بھی اپنے ’مغل اعظم‘ سے پوچھے بغیر بیان نہیں دے سکتا تھا۔ یہ خبر لیگ کر کے پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے آئی ایس آئی چیف کا چھ گھنٹے تک ٹرائل اور کھٹمنڈو میں مودی سے خفیہ ملاقات کی۔ نواز شریف لندن جب اپنے آپریشن کیلئے جا رہے تھے تو اپنی والدہ، بچوں اور بیٹی کو فون نہیں کیا بلکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے رابطہ کیا۔ خبر لیک کرنے والوں کا مقصد پاک فوج کو بدنام کرنا تھا اور اس کا موقف بھی بالکل ایسا ہی تھا جیسا نریندر مودی ہے۔
بریکنگ نیوز عمران خان نے دھرنے کی نئی تاریخ کا اعلان کر دیا
30
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں