اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے صوبہ خیبر پختوانخو اکے سب سے بڑے شہر پشاور کے علاقے دادو زئی میں بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جا ں بحق اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دو دیسی ساختہ بم پولیو ٹیم کو نشانہ بنانے کے لیے نصب کیے گئے تھے۔پولیس کے مطابق پہلے دھماکے کی زد میں پولیو ورکرز کی ٹیم آئی جبکہ دوسرا دھماکا اس وقت ہوا جب بم ڈسپوزل اسکواڈ اسے ناکارہ بنانے کی کوشش کررہے تھے۔واضح رہے کہ پاکستان بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے جبکہ 2016 میں پولیو کے کیسز میں 62 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردوں کے حملے میں 59اہلکار شہید جبکہ 116زخمی ہوگئے ،فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ 2نے خود کو دھماکے سے اڑادیا،سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 250ریکروٹس کوبحفاظت نکال لیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کی رات کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر واقع پولیس ٹرینگ سینٹر پر اچانک دہشتگردوں نے فائرنگ شروع کردی اور ہاسٹلز پر قبضہ کرکے سینکڑوں زیر تربیت ریکروٹس کو یرغمال بنالیاواقعہ کی اطلاع ملتے پاک فوج ، فرنٹیر کور ،اینٹی ٹیررارسٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ کر پورے علاقے کو قبضے میں لیکر پولیس ٹریننگ سینٹرمیں موجود دہشت گردوں کیخلاف سرچ آپریشن شروع کردیا گیا پاک فوج کے کمانڈوز کی فائرنگ سے ایک دہشتگرد ہلاک ہوگیا جبکہ فورسز نے 250سے زائد زیر تربیت ریکروٹس کو بحفاظت باہر نکال لیا اسی دوران ہاسٹلز میں موجود 2دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑدیا فائرنگ اور دھماکے کے نتیجے میں 59زیر تربیت پولیس اہلکار شہید جبکہ 116زخمی ہوگئے زخمیوں میں ایف سی اور پاک فوج کے بھی اہلکار شامل ہیں ،جن میں سے 8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے زخمیوں کو نعشوں کو فوری طورپر سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل ہسپتال پہنچایا گیا جہاں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی ۔پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں 3مسلح افراد داخل ہوئے اور انہوں نے مورچے سنبھال کر فائرنگ کی آپریشن کے دوران ہاسٹل میں تین دستی بم کے دھماکوں سمیت 5 دھماکے سنے گئے۔ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے ایک حملہ آور کو مار گرایا جبکہ دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کے بعد کوئٹہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی جبکہ صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ اورسیکرٹری صحت نور الحق بلوچ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کی نگرانی کرتے رہے۔ واقعہ کے بعد شہر میں خوف وہراس پھیل گیا اور فضاء سوگوار رہی۔
کوئٹہ کے بعد پشاور میں بھی دھماکہ ، اہلکار شہید ،متعدد زخمی
25
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں