اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے سریاب میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گرد وں کا حملہ ،سینٹر کے ہاسٹل پر قبضہ ، فائرنگ سے59 زیر تربیت اہلکار شہید ،جبکہ 116 اہلکار زخمی ہوگئے۔ تین دہشت گردوں کو مار دیا گیا ، 250 سے زائد زیر تربیت اہلکاروں کو بازیاب کرالیا گیا ۔علاقہ 4گھنٹے بعد کلیئر قرار دے دیا گیا ۔پولیس حکام نے بتایا کہ سریاب روڈ پر واقع پولیس ٹریننگ سینٹر میں تین مسلح افراد داخل ہوئے جنہوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے ہوسٹل میں مورچہ سنبھال کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اب تک 59 اہلکار شہید جبکہ 116 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔زخمیوں میں ایف سی اور پاک فوج کے بھی اہلکار شامل ہیں ،جن میں سے 8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ دہشت گردوں کے حملے کی اطلاع ملنے ہی پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور سینٹر میں داخل ہوکر ہاسٹل اور حملہ آوروں کو گھیرے میں لے لیا۔
واضح رہے کہ کوئٹہ کے علاقے سریاب میں نامعلوم مسلح دہشتگردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 7اہلکار زخمی ہوگئے ۔آئی ایس پی آرکے مطابق 5سے 6دہشتگردوں نے حملہ کیاہے جبکہ پاک فوج نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیاہے ۔سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،سیکورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے،تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔پیر کی شب کوئٹہ کے علاقے سریاب میں نامعلوم مسلح دہشتگردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پردھاوا بول دیا اور فائرنگ شروع کردی جس سے چار اہلکار زخمی ہوگئے ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایف سی اور دیگر سیکورٹی فورسز کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔حملہ آواروں کی تعداد پانچ سے چھ بتائی جاتی ہے،ٹریننگ سینٹر میں500زیر تربیت اہلکار موجود ہیں،ڈی آئی جی کے مطابق حملہ آور ہاسٹل میں گھس کر فائرنگ کررہے ہیں،اس سینٹر میں صوبہ بھر سے آئے ہوئے ریکروٹس موجود ہوتے ہیں۔تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ٹریننگ سینٹرمیں دوسے ڈھائی سوزیرتربیت اہلکارموجود ہیں جبکہ ٹریننگ سینٹرکے اندرزورداردھماکے آوازبھی سنی گئی۔
’’ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ‘‘ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے میں کتنے جوان زخمی اور کتنے شہید ہوئے ؟ لرزہ خیز تعداد سامنے آگئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں