اسلام آباد (آئی این پی) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر سپریم کورٹ نے درخواستوں کی سماعت کی تاریخ یکم نومبر مقرر کردی، وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے گئے ۔ جمعہ کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر سپریم کورٹ نے درخواستوں کیسماعت یکم نومبر مقرر کردی ۔ واضح رہے کہ عدالت نے جمعرات کو سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی تھی۔ وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر فریقین کو نوٹس بھی جاری کردیئے گئے ۔
یادرہے کہ اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ذاتی کرپشن پر سرکاری وکیل کے مقدمہ لڑنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔پشاور روانگی سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئر مین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی کرپشن پکڑی گئی ہے اور کوئی جواز نہیں کہ ان کا مقدمہ سرکاری وکیل لڑے وہ اپنے ذاتی وکیل کے ذریعے پاناما لیکس کا کیس لڑیں۔ اٹارنی جنرل شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے کی کوشش نہ کرے۔ وہ کس منہ سے عوام کے پیسے سے کرپٹ وزیراعظم کا کیس لڑرہے ہیں۔ شریف خاندان ارب پتی جبکہ ان کے بچے کھرب پتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کے لئے پاکستان کو تباہ کررہے ہیں اور ان کے پیچھے بھارتی لابی کام کررہی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے، نوازشریف 7 ماہ سے کوئی جواب نہیں دے رہے لیکن اب ان کو حساب دینا ہوگا،اب بھی وقت ہے کہ نواز شریف احتساب کے لئے خود کوپیش کردیں۔ عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے کیلئے حکمرانوں کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں اور یہ تاثر قائم کیا جارہا ہے کہ 2 نومبر کا دھرنا فوج کرارہی ہے اور فوج امن نہیں چاہتی، اب حکمرانوں نے 2 نومبر کے حوالے سے کالعدم تنظیوں کی اسلام آباد آمد کا نیا شوشا چھوڑا ہے کبھی ہمیں مذاکرات کے لئے کہا جاتا ہے لیکن اب مذاکرات 2 نومبرکو اسلام آباد میں ہی ہوں گے اور عوام کا سمندر ہمارے ساتھ ہوگا
انتظار کی گھڑیاں ختم ! پانامہ لیکس معاملہ ، سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
21
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں