لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر رہنماؤ ں کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے پارٹی کے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی ویب سائٹ پر پارٹی قائد کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائدین نے اپنی پریس کانفرنس میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے، میں ان کا احترام کرتے ہوئے بحیثیت بانی وقائد، تنظیم سازی، فیصلہ سازی اور پالیسی سازی کے مکمل اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کرتا ہوں۔
بیان کے مطابق متحدہ قائد نے ایم کیوایم کے تمام منتخب نمائندوں، ذمہ داروں اور کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ تحریک کی بہتری کیلئے رابطہ کمیٹی کے ہاتھ مضبوط کریں۔انھوں نے مزید کہا کہ اب وہ رابطہ کمیٹی کے مشورے کے مطابق اپنی صحت کی بہتری پر خصوصی توجہ دیں گے۔کیونکہ پے درپے حادثات اور افسوسناک خبروں اور مسلسل رات دن تنظیمی مصروفیات کی وجہ سے میں شدیدذہنی تناؤ کا شکار تھا اور اپنی صحت پر توجہ نہیں دے پا رہا تھا۔متحدہ قائد نے بیان میں اپنی تقریر کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کے عوام کی جو دل آزاری ہوئی ہے اس پر میں ایک بارپھر دل کی گہرائی سے معذرت چاہتاہوں۔اس سے قبل گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جماعت ہے تو اس کا انتظام بھی پاکستان سے چلنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ذہنی تنا یا کسی بھی وجہ سے جماعت کے قائد پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں تو پہلے یہ معاملہ حل ہونا چاہیے۔جبکہ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے لندن میں موجود رہنما واسع جلیل نے کہا تھا کہ جماعت کے فیصلوں کی توثیق پہلے بھی قائد کرتے آئے ہیں اور آئندہ بھی وہ ہی کریں گے۔ان کا کہنا تھاکہ فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے بارے میں لندن میں موجود قیادت کو پہلے سے علم تھا۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے واسع جلیل کا کہنا تھا کہ انھوں نے کہا کہ جماعت کے معاملات جیسے پہلے چلتے تھے ویسے ہو چلتے رہیں گے اور کل اگر دوبارہ اپنے کارکنوں سے خطاب کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔
الطاف حسین نے فاروق ستار کو پارٹی قیادت سنببھالنے پر جواب میں کیا کہا؟ بڑی خبر آ گئی
24
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں