لاہور( این این آئی)دو خواتین کو زبردست اُٹھانے کا تنازعہ،حکمران جماعت کے ارکان اسمبلی لڑ پڑے،بڑے اقدام کا اعلان
حکمران جماعت کے رکن اسمبلی ملک ذوالقرنین ڈوگر نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کے الزام کو رد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ننکانہ صاحب میں پیش آنے والے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ۔ ’’ این این آئی ‘‘ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ملک ذوالقرنین ڈوگر نے کہا کہ صدیق الفاروق کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ۔آپریشن کے دوران صدیق الفاروق کے پرائیویٹ گن مینوں نے ایک گھر میں داخل ہو کر دو خواتین کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر تھانے لیکر جانے کی کوشش کی جس کے بعد لوگ مشتعل ہوئے اور اس میں حکومت مخالف لوگوں نے بھی اپنا کام دکھایا ۔ انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں 30دیہات اور شہر ٹرسٹ کی زمین پر آباد ہیں۔ صدیق الفاروق کی طرف سے نوٹسز بھجوائے جانے پر ہم نے انہیں درخواست کی کہ یہ لوگ صدیوں سے آباد ہیں اس لئے ان سے مناسب کرایہ کی وصولی یا انہیں لیز پر دیدیں ۔ اسی تناظر میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شذرامنصب کی سربراہی میں کمیٹی بھی بنائی کہ اس مسئلے کا حل نکالا جائے لیکن صدیق الفاروق نے اس کمیٹی کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس کے اجلاس میں ہی بیٹھنے سے انکار کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بھی صدیق الفاروق ضلعی انتظامیہ کو پیشگی آگاہ کئے بغیر آپریشن کرنے پہنچ گئے اور جب ان کے پرائیویٹ گن مینوں نے ایک گھر میں داخل ہو کر دو خواتین کو گاڑی میں بٹھا کر تھانے لے جانے کی کوشش کی تو مقامی لوگ مشتعل ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس کے لئے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہو سکے ۔ انہوں نے صدیق الفاروق کی طرف سے قتل کرنے کی منصوبہ بندی اور قبضہ گروپ کی سرپرستی کے الزامات کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پر انکے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا۔
دو خواتین کو سرعام زبردستی اُٹھانے کی کوشش،حکمران جماعت کے ارکان اسمبلی لڑ پڑے،بڑے اقدام کا اعلان
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں