لاہور(نیو زڈیسک)وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو تحفظ حقوق نسواں بل پر نظر ثانی اور ترامیم کرنے کی یقین دہانی کرا دی ۔ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر انکی رہائشگاہ جاتی امراءرائے ونڈ میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف بھی موجود تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو علماءکرام اور مذہبی جماعتوں کی طرف سے حقوق نسواں بل پر پائے جانے والے شدید تحفظات سے آگاہ کیا ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے بتایاکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر ان سے ملاقات کی ہے اور اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف بھی موجود تھے ۔ انہوں نے بتا یا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو پنجاب سے منظور کئے جانے والے تحفظ حقوق نسواں بل پر اپنے تحفظات پیش کئے ہیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔ اس بل پر ہم نے جو موقف میڈیا میں پیش کیا وہ بالمشافہ ملاقات میں بھی انکے سامنے رکھا ہے ۔ ملاقات میں بتایاگیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اپنی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ علماءکرام سے بات چیت کرے گی اور ان کے اس بل پر پائے جانے والے تمام تحفظات کو دور کیاجائے گا ۔ جبکہ وزیر اعظم نے اپنی سطح پر بھی اقدامات کا وعدہ کیا ہے تاکہ وفاقی سطح پر بھی باہمی مشاورت کے ساتھ جامع قانون سازی کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج منگل کو منصورہ میں علماءکرام اور تمام مذہبی جماعتوں کو مدعو کیا ہے جہاں اس ملاقات کے حوالے سے ساری تفصیلات رکھوں گا اور فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے ملاقات میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ علماءکرام جہاں بتائیں گے کہ اس بل میں قرآن ، سنت اور آئین کے منافی شق شامل ہے اس کی اصلاح کی جائے گی ۔ انہوںنے ملک کو سیکولر بنانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ جس وقت تک ہماری بات چیت نہیں ہوئی تھی ہم یہ باتیں کہتے رہے ہیں لیکن اگر ایک دفعہ انہوں نے لچک دکھائی ہے ،کمیٹی بنا دی ہے اورنظرثانی کےلئے تیار ہو گئے ہیں تو ہمیں بھی گفتگو حدود کے اندر رہ کر نی چاہیے تاکہ اصلاح کا ماحول بنے ۔ لیکن جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا و ہ آج منصورہ میں علماءکرام اور مذہبی جماعتوں کے اجلاس میں کریں گے۔