اسلام آباد(نیو زڈیسک)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ ہندوستان کی جیلوںمیں مجموعی طور پر 460پاکستانی قیدی موجود ہیں ،ابھی تک 37پاکستانی بھارت میں لاپتہ ہیں ،پاکستان اور بھارت کے مابین قیدیوں کے تبادلے اور ماہی گیروں کی جلد رہائی کے سلسلے میںبات چیت ہوئی ہے تاہم ابھی تک معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان بالا میں سینیٹر چوہدری تنویر خان سینیٹر خوش بخت شجاعت اور سینیٹر طاہر مشہدی کے ضمنی سوالات کے جوابات کے موقع پر کیا انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان اور ہندوستان کے وزیر اعظم کے مابین مذاکرات کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے مابین ماہی گیروں سے متعلق یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ انہیں دونوں ممالک دوہفتوں کے اندر اندر دستاویزات کی تصدیق کے بعد رہا کریں گے تاہم اس سلسلے میں ابھی حتمی معاہدہ نہیں ہوا ہے پاکستان نے گذشتہ 5 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 1530ماہی گیر رہا کئے ہیں جبکہ ہندوستان نے 388ماہی گیر رہا کئے ہیں انہوںنے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ معاہدے کے بعد وہاں پر قیدیوں تک رسائی دی جا رہی ہے اور پاکستان اس سلسلے میں اقدامات کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایک ایم او یو بنا کر ہندوستان کو بھجوا یا گیا ہے جس کے بارے میں تاحال انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ پاکستان کے پاس ہندوستان کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلی لسٹ موجود ہے اورانہیں فاضل ممبران کوجلد ہی فراہم کر دیا جائے گاانہوں نے کہاکہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین قیدیوں کی لسٹیں کے تبادلے کا بھی معاہدہ ہوا ہے انہوں نے بتایاکہ اس وقت بھارتی جیلوںمیں مجموعی طورپر 460پاکستانی قیدی موجود ہیں جس میں شہری قیدی347جبکہ113ماہی گیر ہیں ان قیدیوں پر بھارت میں غیر قانونی داخلے ،زائد المعیاد قیام ،ادویات کی سمگلنگ جاسوسی اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ اس وقت تک بھارت میں قید 74سول قیدیو ں سمیت 149قیدیوں کی تصدیق ہوچکی جبکہ37پاکستانی ابھی تک لاپتہ ہیں 96 ماہی گیروں کی بھی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ صرف17 ماہی گیروں کی تصدیق باقی ہے۔