کراچی(نیوز ڈیسک) پی سی بی نے ڈھکے چھپے الفاظ میں چیف سلیکٹر سے استعفیٰ طلب کر لیا، چیئرمین شہریار خان نے ہارون رشید کی من مانیوں پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے، خصوصاً وہ خرم منظور کی اسکواڈ میں شمولیت پر نالاں نظر آئے۔تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈٹی ٹوئنٹی کیلیے سلیکٹرز نے اوپنر خرم منظور کو اسکواڈ میں شامل کیا، اس وقت ہی چیئرمین بورڈ شہریارخان نے فیصلے کی مخالفت کر دی تھی، ان کا کہنا تھا کہ خرم کبھی مختصر طرز کا کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلے، پی ایس ایل میں بھی حصہ نہیں لیا، ایسے میں انھیں موقع دینا دانشمندی نہیں ہوگی۔ مگر ہارون رشید کا اصرار برقرار رہا جس پر چیئرمین نے خاموشی اختیار کر لی، ایشیا کپ میں اوپنر کی غیرمعیاری کارکردگی نے اب ان کا موقف درست ثابت کر دیا ہے، ذرائع کے مطابق شہریارخان نے ہارون رشید پر واضح کر دیا کہ انھوں نے من پسند فیصلے کیے لہذا اب شکستوں کی ذمہ داری بھی قبول کرنا ہوگی، چیف سلیکٹر کو ڈھکے چھپے الفاظ میں عہدہ چھوڑنے کا کہہ دیا گیا ہے تاہم عمل درآمد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ہوگا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ہارون رشید جب ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ تھے تو نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کی باتیں کرتے تھے مگر اب خود سمیع اور رفعت مہمند جیسے عمر رسیدہ کھلاڑیوں کو ٹیم میں لے کر آئے، یہ باتیں بھی بورڈ حکام کو پسند نہیں آئیں۔ دوسری جانب سابق کپتان معین خان کے ’’چاہنے والوں‘‘ نے انھیں دوبارہ قومی ٹیم کا کوچ بنانے کیلیے لابنگ شروع کر دی، وقار یونس کے معاہدے میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد توسیع نہیں ہو گی۔
معین کو ورلڈکپ میں کسینو اسکینڈل کے بعد منیجر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، وہ پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ منسلک رہے اور اب پھر قومی ٹیم کی کوچنگ کے خواب دیکھ رہے ہیں، دوسری جانب عاقب جاوید کو بھی یہ عہدہ سنبھالنے میں خاصی دلچسپی ہے۔
ڈھکے چھپے الفاظ میں چیف سلیکٹر سے استعفیٰ طلب
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں