اسلام آباد(نیوز ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی نے قائد تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی تقریر، اور تصویر میڈیا پر نشر کرنے پر عائد پابندی کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤ س کے باہر دھرنا دیا۔پارلیمنٹ ہاؤ س کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ اپیل کر رہے ہیں کہ قائد تحریک کی تقاریر، تحریر، تصاویر نشر اور شائع کرنے پر سے پابندی اٹھائی جائے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ آئین اور پارلیمنٹ کے تقدس کا معاملہ ہے۔ایم کیو ایم رہنماو ں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ فیصلہ آئین کی خلاف ورزی ہے ،تاہم آئین کے آرٹیکل 19 کی صحیح تشریح نہیں کی گئی۔ قائد تحریک پر سے پابندی فوری ختم کی جائے۔ بولنے پر پابندی کو مان لیتے ہیں لیکن تصویر پر پابندی کیسے لگا سکتے ہیں۔ ایم کیو ایم رہنماؤ ں نے کہا کہ ابھی الزام ثابت نہیں ہوا تو پہلے سے سزا کیوں دے دی گئی۔ ہمارے وکلاء4 کو سنا نہیں گیا اور ہر بار پابندی میں 15 دن کی توسیع کر دی جاتی ہے۔ پرویز رشید اور نواز شریف سے گزارش کرتے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ کے سامنے اپنا موقف رکھیں۔ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ وہ کالعدم جماعت نہیں ہیں ،