اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان پر امن ذمہ دار ایٹمی ملک ہے اور اسکے جوہر ی ہتھیار بین القوامی اصولوں کے مطابق محفوظ ہیں ،ایٹمی ہتھیارخطے کی تباہی کے لیے نہیں بلکہ اپنے دفاع کے لیے ہیں ،پاکستان بھارت سمیت تما م پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے اور پر امن ہمسائیگی کے ویژن پر عمل پیرا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز انسٹیوٹ آف سٹریجیز سٹیڈیز سے میں سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اعزاز چوہدر ی نے کہ پاکستان نے 22سال تک خطے کو نان نیوکلیئر رکھنے کی تجویز دی تھی لیکن بھارت اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدوں سے خطے کا توازن خراب ہو ا ،پڑوسی ملک بھارت نے 1974میںپہلا ایٹمی دھماکہ کیا ، ہم نےہتھیار تباہی کے لیے نہیں بنائے ہمیں ایٹم بم بنانے پر مجبور کیا گیا ہے ، پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں تواز ن رکھنے اور اپنے دفاع کے لیے ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے کوشاں ہے بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات کا خوہاں ہے اورپرامن ہمسائیگی کی ویژن پر عمل پیراہ ہے ،پاکستان خطے میں امن کے لیے ایٹمی عدم پھیلاﺅ کی کوششوں کا حامی ہے ، اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو بھی نیوکلیئر سپلائی گروپ میں رکنیت دی جانی چاہیے تاکہ خطے میں تواز ن برقرار رکھا جا سکے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اور امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوا ہے‘ پاکستان کو بھی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں رکنیت دی جانی چاہئے‘ پاکستان پرامن ہمسائیگی کے ویژن پر عمل پیرا ہے‘ پاکستان کے ایٹمی اثاثے عالمی اصولوں کے مطابق محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ وہ جمعہ کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک اسٹیڈیز میں سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف اپنے دفاع کے لئے ہے۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں طاقت کے توازن کو قائم رکھنے کے لئے ہے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوا ہے۔ پاکستان کو بھی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں رکنیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لئے کوشاں ہے اور پرامن ہمسائیگی کے ویژن پر عمل پیرا ہے۔ ہمسایہ ملک کے پہلے ایٹمی دھماکے پر جنوبی ایشیاء کو محفوظ رکھنے کے لئے تجاویز دیں۔