آسٹریلوی ماہرین فلکیات کے مطابق ملکی وے کہشکشاں (جس میں نظام شمسی اور زمین واقع ہیں) کے مرکز میں یہ ستارے موجود ہیں، جب کہ اس کہشکاں میں موجود دیگر ستارے بعد میں رفتہ رفتہ جمع ہوئے اور کہکشاں بنی۔دارالحکومت کینبرا میں قائم آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی سے وابستہ لوئس ہوؤز (Louise Howes) کے مطابق، ’’یہ چمک دار ستارے کائنات میں اب تک بچے رہنے والے ستارون میں سے قدیم ترین ہیں اور یقینی طور پر ہم نے ان سے زیادہ قدیم ستاروں کو آج تک نہیں دیکھا۔‘‘سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے تحقیقی مضمون کے مصنف ہوؤز نے مزیدکہا، ’’یہ ستارے ملکی وے کی تخلیق سے قبل پیدا ہوئے اور کہکشاں انہی ستاروں کے گرد جمع ہوئی۔‘‘ان کا مزید کہنا ہے، ’’ان ستاروں میں حیران کن حد تک کاربن، لوہے اور دیگر بھاری عناصر کی مقدار قلیل ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ کائنات کی تخلیق کے بعد پیدا ہونے والے ستارے سپرنووا کی صورت میں تباہ نہیں ہوا کرتے تھے۔‘‘آسٹریلوی قومی یونیورسٹی ANUکے ریسیرچ اسکول برائے فلکیات سے وابستہ پروجیکٹ لیڈر پروفیسر پارٹن اسپلُنڈ کے مطابق ملکی وے میں موجود اربوں ستاروں میں ان قدیم ستاروں کی دریافت بالکل ایسے ہی ہے، جیسے بھوسے کے ایک ڈھیر سے ایک سوئی کو ڈھونڈ نکالنا۔’’اے این یو کی سکائی میپر دوربین کی یہ یکتائی صلاحیت ہے کہ وہ ستاروں سے نکلنے والی روشنی کے رنگوں کو چانچ سکتی ہے۔ وہ جان سکتی ہے کہ کس ستارے میں لوہا زیادہ ہے اور کس میں کم۔ اس تحقیق میں اس دوربین کی یہی صلاحیت کام آئی۔‘‘اس تحقیقی ٹیم نے ملکی وے کے پانچ ملین ستاروں میں سے سکائی میپر کے ذریعے ان ستاروں تک پہنچنے کی کوشش کی جو سب سے زیادہ قدیم تھے اور جن میں لوہے اور دیگر بھاری عناصر کی کم ترین مقدار موجود تھی۔ ان ستاروں کا پھر چلی میں نصب انگلو آسٹریلین دوربین کے ذریعے مزید تفصیلی طور پر مطالعہ کیا گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ ستارے پہلے دن سے ملکی وے کے مرکز میں موجود ہیں اور ایسا نہیں کہ بعد میں اس کہکشاں کے اندر پیدا ہوئے ہوں۔ اس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ستارے اس کہکشاں کے قدیم ترین ستارے ہیں۔
اب تک کے قدیم ترین ستاروں کی دریافت
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے سمندر کی تہہ میں جانے والے پاکستانی باپ بیٹے ...
-
پاکستان میں 14 سے 17 اگست تک تعطیلات کا امکان
-
پی ٹی آئی کی ایک اور بڑی وکٹ اُڑ گئی
-
ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں مسلسل دسویں روز اضافہ
-
آدھی بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لیکر شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے: خواجہ آصف
-
این ڈی ایم اے کی جانب سے شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
-
’نیوکلئیر میزائل لگانے کی جگہ ڈھونڈ رہا ہوں‘:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی چھت ...
-
فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے صدر بننے کی خبروںپر پاک فوج کا ردعمل آ ...
-
سالانہ 3 کروڑ روپے تک کاروبار کرنیوالی کمپنیوں کے مالکان کےلیے اہم خبر
-
’بہو نے بیٹےکو خودکشی پر مجبور کیا‘، بچوں کیساتھ دو دریا پر خودکشی کرنیوالے اورنگزیب ...
-
پاکستانی خاتون 2 سال میں 8 بچوں کی ماں بن گئی
-
ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ویزا لینے کیلئے ایک اور شرط رکھ دی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے سمندر کی تہہ میں جانے والے پاکستانی باپ بیٹے سمیت 5 افراد کی ہلاکت کی...
-
پاکستان میں 14 سے 17 اگست تک تعطیلات کا امکان
-
پی ٹی آئی کی ایک اور بڑی وکٹ اُڑ گئی
-
ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں مسلسل دسویں روز اضافہ
-
آدھی بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لیکر شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے: خواجہ آصف
-
این ڈی ایم اے کی جانب سے شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
-
’نیوکلئیر میزائل لگانے کی جگہ ڈھونڈ رہا ہوں‘:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی چھت پر چڑھ گئے
-
فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے صدر بننے کی خبروںپر پاک فوج کا ردعمل آ گیا
-
سالانہ 3 کروڑ روپے تک کاروبار کرنیوالی کمپنیوں کے مالکان کےلیے اہم خبر
-
’بہو نے بیٹےکو خودکشی پر مجبور کیا‘، بچوں کیساتھ دو دریا پر خودکشی کرنیوالے اورنگزیب کے والد کا دعوی...
-
پاکستانی خاتون 2 سال میں 8 بچوں کی ماں بن گئی
-
ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ویزا لینے کیلئے ایک اور شرط رکھ دی
-
وزیر اعظم پاکستان کی تنخواہ کے حوالے سے اہم انکشاف
-
نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کا حصول مزید آسان بنادیا