نیویارک (نیوزڈیسک)قوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری سلامتی کو مستحکم بنانے اور ایکشن پلان پر عملدرآمد میں جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے سے تعاون کررہا ہے ,پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا خواہاں ہے جو پاکستان اور گروپ دونوں کے مفاد میں ہوگا ۔آئی اے ای اے کی سالانہ رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان جوہری بجلی گھروں کی سیکیورٹی کے حوالہ سے آئی اے ای اے کے رہنما خطوط پر مکمل طور پر عملدرآمد کررہا ہے اور اس معاملے کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ ہمارے پاس جوہری بجلی گھروں کو محفوظ انداز میں چلانے اور ان کی سیکیورٹی کے حوالہ سے 40 سالہ تجربہ ہے اور اس کی روشنی میں ہم موجودہ اور مستقبل میں تعمیر کئے جانے والے جوہری بجلی گھروں کی حفاظت کو اولین اہمیت دے رہے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان نے آئی اے ای اے کے حفاظتی معیار اور اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے جوہری ریگولیٹری میکنزم کو ایک موثر سسٹم کی شکل دیدی ہے اور وہ اپنے جوہری بجلی گھروں کے حفاظتی اقدامات کے ماہرین کی طرف سے معائنے کے لئے بھی تیار ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ گزشتہ 55 سال کے دوران پاکستان نے اقتصادی و سماجی ترقی میں جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کو وسعت دینے کی کوشش کی ہے۔ اور آئی اے ای اے کے اولین رکن کی حیثیت سے پاکستان نے ماہرین اور تربیت کی فراہمی میں تعاون بھی کیا ہے ۔ پاکستان میں معیشت کی بہتری اور توانائی کی قلت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممکن وسائل بشمول جوہری توانائی کے ذریعے توانائی کی قلت پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے۔ جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال صحت اور زراعت جیسے شعبوں میں بھی کیا گیا ہے مزید براں اس ٹیکنالوجی کو انجینئرنگ اور فزیکل سائنسز کے شعبوں میں تحقیق کے لئے بھی بروئے کار لایا جارہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کی طرف سے جوہری عدم پھیلاﺅ ‘ جوہری سلامتی اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں عالمی برادری کی کوششوں میں تعمیری کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا اور کہا کہ پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا خواہاں ہے جو پاکستان اور گروپ دونوں کے مفاد میں ہوگا۔ پاکستانی مندوب نے اس موقع پر سول جوہری ٹیکنالوجی کے فروغ میں عدم امتیاز پر مبنی پالیسیوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔