نیویارک(نیوزڈیسک) پیرس حملوں کے بعد نیویارک میں شہریوں نے مسلمان ڈرائیوروں کی ٹیکسیوں میں بیٹھنا چھوڑ دیا۔نیویارک کے 23سالہ نوجوان ایلکس مولی نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا کہ گزشتہ روز ایک مسلمان ٹیکسی ڈرائیور کی کیب پر گھر تک جانا اس کی زندگی کا افسردہ ترین واقعہ تھا کیونکہ ٹیکسی ڈرائیور ان کو گھر پہنچانے تک روتا رہا اور اس نے بتایا کہ پیرس حملوں کے بعد شہریوں نے مسلمان ٹیکسی ڈرائیوروں کی ٹیکسیوں میں بیٹھنا چھوڑ دیا ہے۔واضح ر ہے کہ فرانس کے دارالحکومت کے مختلف مقامات پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 130 سے زائد افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔فرانس کے شہریوں کی طرف سے اس طرح کے رویے کی وجہ سے دنیابھرمیں غصے کی لہردوڑ گئی ہے اوراس عمل پرشدید احتجاج کیاجارہاہے