واشنگٹن(نیوزڈیسک)پیرس حملے میں ملوث دہشت گردوں نے اپنی کارروائی کے دوران باہمی رابطے اور اشتراک کے لئے سونی کمپنی کے تیار کردہ برقیاتی گیم کا نظام یا پلے اسٹیشن فور کا استعمال کیا۔ تحقیقاتی اداروں نے اس بات کے خدشے کا اظہار حملہ آوروں کے درمیان رابطے اور اشتراک کی کھوج لگانے والے بعض تحقیقاتی اداروں کی رپورٹوں پر کیا ہے، جنھوں نے حملے کے میں ملوث عناصر کی تلاش کا کام دنیا بھر میں پھیلا دیا ہے۔پلے اسٹیشن فور یا ’پی ایس فور‘ دنیا کا مقبول ترین گیم پلیٹ فارم ہے، جو سونی کے پی ایس این ڈیجیٹل نیٹ ورک کے ذریعے انٹرنیٹ سے منسلک دنیا بھر میں پھیلے ہوئے 110 ملین صارفین کے درمیان رابطے کے کا کام انجام دیتا ہے۔پی ایس فور کے ذریعے گیم کھیلنے والے باہم مل کر گیم کھیل سکتے ہیں اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کھلاڑی ایک دوسرے کو پیغام دے سکتے ہیں، بات کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔داعش اور القائدہ جیسے دہشت گرد گروپ کے قائدین نے سیکھ لیا ہے کہ رابطہ کار کے بعض ذرائع جیسے اِی میل، ٹیلی فون محفوظ نہیں اور وہ فوری طور پرحکومت کی نگاہ میں آجاتے ہیں۔مثال کے طور پر ’پی ایس فور‘ پر کچھ مراسلات نے معلومات دیں کہ اسے استعمال کرنے والے کئی طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔پیغام دینے کا نظام ایک کھلاڑی کو تحریریں بھیجنے کی سہولت دیتا ہے اور سونی نے عوامی سطح پر یہ بات نہیں کی کہ ان کے پاس بھیجی گئی تحریروں کا کوئی ریکارڈ رہے۔ انٹرنیٹ کا ایسا استعمال کرنے والے آواز کے پروٹوکول یا ’وی او آئی پی‘ سے بھی آپس میں بات چیت کرسکتے ہیں۔