اسلام آباد (آن لائن) پاک چائنا اکنامک کوریڈور سے بہت سے لوگوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے تاہم گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ہنر مند نوجوان اور افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں کیونکہ اقتصادی راہداری کی صورت میں گلگت بلتستان کی سست ڈرائی پورٹ ہزارہ ڈویژن( کے پی ) منتقل ہو جائے گی ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں کوئی انڈسٹری نہیں ہے اور لگ بھگ 10 ہزار لوگ سست ڈرائی پورٹ کے ساتھ منسلک ہے اور ان کا روزگار اور روزی روٹی لگی ہوئی ہے جس میں ہوٹل ، ٹرانسپورٹ اور تاجروں کا بزنس شامل ہے ۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کو اپنے مستقبل کی فکر لاحق ہو گئی ہے کیونکہ حکومت نے ان لوگوں کی تلافی کے لئے کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کروائی ہے ۔ فی الحال چین کے سامان کے بھرے ٹرک کسٹم کلیئرنس کے لئے سست ڈرائی پورٹ میں آف لوڈ ہوتے ہیں ۔جس سے مقامی افراد اور تاجروں کے لئے معاشی سرگرمیاں جنم لیتی ہیں ۔ دریں اثناء میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حویلیاں میں جو ڈرائی پورٹ خریدی گئی ہے وہ ایک بااثر شخصیت کی ہے اور وہ حکومت پر ڈرائی پورٹ کو منتقل کرنے پر زور ڈال رہے ہیں ۔