انقرہ(نیوزڈیسک)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جہاں بھی جاتے ہیں شرمندگی سے دوچار ہوتے ہیں ، جی ٹونٹی سربراہ اجلاس میں مودی کے بعد آنے والے رہنما باراک اوباما سے ہاتھ ملا کر آگے بڑھتے رہے جبکہ مودی ہاتھ بڑھاتے رہ گئے۔مےڈےا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کو اندرون ملک سیاست دانوں کی تنقید کے بعد بین الاقوامی سطح پر بھی کسی نے پذیرائی نہ بخشی۔جی ٹونٹی سربراہ اجلاس میں مودی کے بعد آنے والے رہنما باراک اوباما سے ہاتھ ملا کر آگے بڑھتے رہے جبکہ مودی ہاتھ بڑھاتے رہ گئے۔کچھ ماہ پہلے جرمن چانسلر سے مصافحہ کرنے آگے بڑھے تو انجیلا مارکل نے نظر انداز کر دیا، دورہ امریکہ کے دوران خود کیمرے کے سامنے آنے کے لیے فیس بک کے بانی زکر برگ کو سامنے سے ہٹاتے رہے۔اور اب ترکی میں براک اوباما سے ہاتھ ملانے کے لیے لائن میں لگ گئے تو دوسرے لوگ ہاتھ ملا کر آگے بڑھ گئے اور مودی ہاتھ بڑھاتے رہے گئے امریکی صدر نے بعد میں مودی کو تھپکی دے کر ندامت کو مٹانے کی کوشش کی۔