واشنگٹن(آن لائن) پاکستان نے بین الاقوامی برادری کو باور کروایا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں جوہری ہتھیاروں کو متعارف کروانے کا ذمہ دار پاکستان نہیں بلکہ ہندوستان ہے۔امریکا میں موجود پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں امریکی میڈیا کی اس بات کو مسترد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ’غیر ذمہ دارانہ طور پر جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کررہا ہے۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں جوہری ہتھیاروں کو متعارف کروانے میں ہندوستان نے پہل کی تھی ’پاکستان نے جنوبی ایشیاء میں جوہری ہتھیاروں کو متعارف کروانے میں پہل نہیں کی۔‘پاکستانی سفارت خانے نے حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس کی نشاندہی بھی کی ہے جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کے ذریعے سے ہندوستان اپنے جوہری پروگرام کو بڑھا رہا ہے۔پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ ہندوستان ایٹمی مواد کی پیداوار پر کام کررہا ہے، اور بڑے پیمانے پر جوہری ہتھیار بنانے کے لیے ایٹمی مواد کی خریداری بھی کررہا ہے۔’ہندوستان نے وار فائٹنگ ڈاکٹرائن کی تجویز دی ہے جبکہ وہ دنیا میں سب سے بڑا فوجی سازوسامان کا خریدار ہے اور ہندوستان کو جوہری ہتھیاروں کی خریداری کی چھوٹ دینا مزید ایک غیر احسن اقدام ہے۔‘پاکستانی سفارت خانے نے عالمی برادری کو یہ بھی یاد دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو کئی دہائیوں سے محدود جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے پیش کش کی جارتی رہی ہے۔خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خظاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستان کو اس حوالے سے مزید ایک نئی پیش کش کی تھی، تاہم اسے ہندوستان نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔