منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

خوشبوﺅں اور روشنیوں کے شہر پیرس کو خون میں نہلا دیا گیا‘فائرنگ ،خود کش دھماکے،180 افراد ہلاک

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ،پیرس،واشنگٹن(آن لائن)فرانس کے دارالحکومت خوشبوﺅں  کے شہر پیرس کو خون میں نہلا دیا گیا،دہشت گردوں کے مختلف مقامات پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 180 زائد افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ 8 حملہ آور بھی ہلاک ہوئے،100 سے افراد کی حالت تشویشناک ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ،سرکاری ادارے، تمام سکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں،ملک کی تمام سرحدوں کو سیل کر دیا گیا،صدر ممنون حسین ،وزیر اعظم نواز شریف ،اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون،امریکی صدر باراک اوباما سمیت عالمی رہنماﺅں کی دہشت گردحملوں کی شدید مذمت کی ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 7 مختلف مقامات میں دہشت گردوں کی فائرنگ اور خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 180 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد پورے فرانس میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ پیرس میں1500 فوجی اہلکار کو تعینات کردیا گیا اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ امدادی ٹیموں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی سپتالوں میں منتقل کیا تاہم بیشتر زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔دہشت گردوں نے پہلا واقعہ پیرس کے مشرقی حصے میں بٹاکلن کنسرٹ ہال میں پیش آیا،کنسرٹ ہال میں امریکی میوزک بینڈ پرفارم کر رہا تھا کہ دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 118 افراد کو پہلے یرغمال بنایا پھر تمام افراد کو گولیوں چھلنی کر کے ہلاک کر دیا،پولیس کی جانب سے ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم حملہ آوروں نے تمام یرغمالیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا جبکہ مقابلے میں 8 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں نے شاپنگ مال اور دیگر جگہوں پر بھی فائرنگ کر کے متعدد افراد کو ہلاک کیا،دہشت گردوں نے دوسرا بڑا حملہ پیرس کے شمالی حصے میں قائم فٹبال اسٹیڈیم کے کو بنایا گیا،فٹبال اسٹیڈیم میں فرانس اور جرمنی کی ٹیموں کے درمیان دوستانہ میچ کھیلا جارہا تھا جسے دیکھنے کے لئے فرانسیسی صدر،وزیر اعظم وزیر داخلہ سمیت پوری کابینہ کے ساتھ میچ دیکھ رہے تھے جبکہ 80 ہزار کے قریب شائقین گراﺅنڈ میں موجود تھے کہ دہشت گردوں نے فٹبال اسٹیڈیم کے قریب 2 خود کش دھماکے کئے تاہم فرانسیسی صدر کو بحفاطت سٹیڈیم سے نکال لیا گیا،تیسرا حملہ پیرس کے مشرقی حصے میں قائم ایک ہوٹل کے قریب ہوا،حملہ آوروں نے جس ہوٹل کو نشانہ بنایا وہ جاپانی کھانوں کے لیے مشہور تھا،فائرنگ کے نتیجے میں ہوٹل کے قریب 18 افراد ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق دہشت گرد سٹیڈیم کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی کے سخت انتظامات کے باعث سٹیڈ یم کے اندر جانے میں ناکام رہے جس کے بعد سٹیڈیم کے باہر ہی دہشت گردوں نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا ،پیرس سکیورٹی اہلکار کے مطابق مارے جانے والے حملہ آوروں کے تعلق سے متعلق ابھی کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے تاہم ایک حملہ آور جو زخمی حالت میں گرفتار ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ فرانس کی شام میں مداخلت کا نتیجہ ہے،سکیورٹی اہلکار کے مطابق 4 سے 5 دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جن کی گرفتاری کے لئے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔سکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے تین بڑے حملے تھیٹر ، ریستوران اور فٹبال سٹیڈیم پر کئے، میچ دیکھتے موسیقی سے لطف اندوز ہوتے درجنوں نوجوانوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا گیا۔ یو ایس بینڈ ایگلز اف ڈیٹھ میٹل کو سننے120 سے زائد شائقین بیٹیکلان کنسرٹ ہال میں موجود تھے۔ دہشت گردوں نے یہاں بھی دھاوا بول دیا اور درجنوں افراد دیکھتے ہی دیکھتے خون میں نہا گئے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے ، سیکڑوں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پیرس میں تمام سرکاری ادارے ، تمام سکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں تاہم ایئرپورٹس معمول کے مطابق کھلے رہیں گے،مطابق سیکورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہ ےکہ8 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ تاہم لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ٹورنٹو میں سی این ٹاور پر لگی روشنیاں بھی پیرس دھماکوں کے بعد بند کر دی گئیں۔ فرانسیسی صدر فرانسکوز ہولاندے نے دہشت گرد حملوں کے پیش نظر جی 20 کانفرنس میں شرکت منسوخ کر کے بٹاکلن کنسرٹ کا دورہ کیا اور ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد معمولی نہیں تھے اور حملہ آور عوام کو خوف زدہ کرنا چاہتے تھے لیکن دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہر صورت جاری رہے گا۔ دارالحکومت پیرس میں دہشت گردی کے ہولناک واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے تمام سرحدوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔دوسری جانب پیرس میں حملوں کے بعدصدر پاکستان ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے دہشت گردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ، وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی قومی کی دعائیں فرانسیسی عوام کے ساتھ ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہیں ،پاکستانی دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے بھی پیرس حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے پاکستانی حکومت اور عوام دکھ اس گھڑی میں فرانس کی عوام کے ساتھ ہیں، امریکی صدر براک اوباما اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے، امریکی صدر براک نے کہا کہ فرانس میں دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پوری فرانسیسی عوام کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس ہمارا پرانا اتحادی ہے اور حملہ آوروں کا تعاقب کیا جائے گا،فرانس حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ،دہشت گردوں کو پکڑنے اور تحقیقات کیلئے ہر قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہیں ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جب کہ سلامتی کونسل نے بھی دہشت گردی کے واقعہ کی پرزور مذمت کی ہے۔ اس کے علاوہ ترکی، بھارت مصر اور روس اور کینیڈین حکومت نے بھی حملوں کی شدید مذمت کی ہے،فرانس کے کاو¿نٹر ٹیرارزم پراسیکیوٹر کے مطابق پیرس میں پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا،پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد امریکی پولیس نے نیویارک شہر میں ہائی الرٹ جاری کردیا، جبکہ بیلجیئم حکام نے اعلان کیا ہے کہ فرانس سے منسلک سرحد پر سرویلنس بڑھا دی گئی ہے،یورپ کے دیگر ممالک میں بھی ہوائی اڈوں، عوامی مقامات سمیت دیگر کی سکیورٹی سخت کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…