بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

سندھ میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتی بلاول ہاؤس سے ہوتی ہے، ڈاکٹر عاصم سے تحقیقات میں اہم انکشافات

datetime 8  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور سابق وزیر ڈاکٹر عاصم حسین سے ابتدائی تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ڈاکٹر عاصم حسین نے بتایا کہ سندھ میں سیکرٹریز، آئی جیز اور ڈی آئی جیز کی تعیناتی اومنی گروپ کے ذریعے بلاول ہاؤس سے ہوتی ہے۔ پولیس کے تبادلوں سے لے کر تمام معاملات میں اومنی گروپ کے انور مجید کا اہم کردار اور عمل داخل ہے۔ کسی بھی افسر کی تعیناتی سے قبل انور مجید سمیت دیگر اہم شخصیات کی رضا مندی لازمی ہوتی تھی۔ اومنی گروپ شکار پور رائس مل اور دادو شوگر مل سمیت ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری، لاڑکانہ شوگر مل کے معاملات سنبھالتے ہیں جبکہ ان کی جانب سے اپنے پرائیورٹ کاموں کے لئے پولیس کو استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ تفتیش کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے کلفٹن میں ڈیڑھ ارب روپے مالیت کی 6 ایکٹر زمین پر قبضہ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انور مجید اور عبدالغفور مجید اومنی گروپ کے مرکزی عہدیدار ہیں۔ دوسری جانب سے ترجمان رینجرز کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین سے متعلق تفتیشی رپورٹ جاری کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میڈیا پر چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں۔ ایسی کوِئی انیٹروگیشن رپورٹ رینجرز کی جانب سے جاری نہیں کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…