اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مشیر خارجہ سرتاج عزیز آج ایک روزہ دورے پر کابل جائیں گے، سفارتی ذرائع کے مطابق مشیر خارجہ افغان حکومت کو 2 اہم پیغامات بھی دیں گے۔ کابل میںعلاقائی اقتصادی کانفرنس برائے افغانستان آج ہو رہی ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس میں شرکت تو کریں گے ہی لیکن سفارتی ذرائع کہتے ہیں ان کا اہم مقصد افغان صدر اور وزیر خارجہ کو 2 اہم پیغام پہنچانا ہے۔ پہلا پیغام یہ ہے کہ افغان حکومت پاکستان مخالف بیانات فوراً بند کرے۔ دوسرا پیغام یہ کہ افغانستان کی حکومت افغان مسئلے کے حل کے لیےمذاکرات یا طاقت کے استعمال میں سے کوئی ایک راستہ چ±ن لے۔ تاہم پاکستان کا مشورہ یہی ہو گا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کریں، پاکستان سہولت کار کا کردار ادا کرنے کو اب بھی تیار ہے ، طاقت کے استعمال کے اثرات دونوں ممالک پر ہوں گے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ان پیغامات کے حوالے سے امریکا اور چین کو اعتماد میں لیا جا چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور بھی مری میں 31 جولائی کو ہونا تھا تاہم افغان حکومت نے ملا عمر کی موت کی خبر جاری کر دی اور یہ مذاکرات التوا کا شکار ہو گئے ، اگر جلد بازی نہ کی جاتی تو نتائج بہت بہتر ہوتے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ بہت اچھی شروعات کوافغانستان کے حکومتی اور سیاسی حلقوں میں موجود فتنہ گروں نے نقصان پہنچایا،این ڈی ایس کا آئی ایس آئی کے ساتھ ایم او یو بھی اب ایک قصہ پارینہ بن چکا۔