باڑہ(نیوز ڈیسک)پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے انتظامی ہیڈکواٹر کے باہر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں دو خاصہ داروں سمیت تین افراد ہلاک اور56 زخمی ہو گئے ہیں۔پولیٹیکل انتظامیہ کے اہلکار نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر کے باہر یہ دھماکہ منگل کی صبح دفتر کے اوقات شروع ہونے کے بعد ہوا۔دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مقامی افسر دفتر سے باہر نکلے تاہم وہ خود اس دھماکے میں محفوظ رہے ہیں۔ایجنسی ہسپتال میں موجود سرجن نے بی بی سی سے گفتگو میں دھماکے میں تین ہلاکتوں اور 30 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔یاد رہے کہ آج خیبر ایجنسی میں پولیو کے خلاف مہم کا آغاز ہونا تھا۔خیبر یجنسی کی تحصیل جمرود کے تحصلل دار نیک محمد نے بی بی سی کے نامہ نگار رفعت اورکزئی کو بتایا کہ خودکش حملہ آور نے تحصیل ہیڈکواٹر کے دفاتر کے گیٹ پر حملہ کیاجہاں تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔انھوں نے دھماکے میں خاصہ دار فورس کے ایک اہلکار اور دو عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔دھماکے کے مقام کے قریب ہی ایک دیسی ساختہ بم بھی نصب کیا گیا تھا جسے فوسرز کی جانب سے بعد میں ناکارہ بنادیا گیا۔ یہ دھماکہ تحصیل ہیڈکواٹر کے دفاتر کے قریب مرکزی شاہراہ پر ہوا ہے جو شاہراہ پشاور اور افغانستان کو باہم ملاتی ہے۔دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز اور مقامی لیویز اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سڑک کو دونوں جانب سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے۔ جبکہ زخمیوں کومقامی سرکاری ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔