دو شنبے(نیوزڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ماحولیات کی بقا ءکے لیے پانی کو اہم عنصر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی آبادی سے چیلنجز میں اضافہ ہوا ہے ، عالمی سطح پر پانی کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے،پاکستان نے میلینیم ترقیاتی اہداف کے تحت لوگوں کی پینے کے صاف پانی تک رسائی کو بہتر بنانے میں بتدریج پیشرفت کی ہے اور پاکستان پینے کے صاف پانی تک سو فیصد رسائی کے لیے پرعزم ہے،ہمارا وژن 2025 آبی تحفظ کے ذریعے ترقی کو یقینی بنانے، تحقیق کو فروغ دینے، آبی انتظام کو جدید بنانے اور اس کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے پر مبنی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”پانی زندگی کے لیے ناگزیر“ کے موضوع پر 2005 سے 2015 تک کے بین الاقوامی لائحہ عمل پر عملدرآمد کے بارے میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پانی ماحولیات کی بقا کے لیے اہم عنصر ہے اور پانی سے متعلق اہداف کے حصول میں یہ کانفرنس مددگار ثابت ہوگی۔مستقبل میں پانی کی کمی کا تدارک ایک بڑا چیلنج ہے اور ہمیں پانی کے بہتر استعمال پر اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔پانی کے ذخائر کے لیے تاجک صدر کے اقدامات کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں کروڑوں افراد کو صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں جبکہ غربت کے خاتمے، تونائی بحران اور صاف ماحول کے لیے پانی بہت اہمیت کا حامل ہے۔کانفرنس میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سمیت دیگر عالمی رہنما بھی شریک ہوئے۔بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ون آن ون ملاقات ہوئی۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنا انکی ترجیح ہے اور وہ علاقائی تعلقات کو مضبوط اقتصادی رابطوں میں بدلنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر تاجک صدر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امام علی رحمان کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔پانی اور بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف اورخارجہ امور کے بارے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ملاقات کی اور عالمی امن واستحکام کے لیے بان کی مون کے کردار کی تعریف کی ۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور عالمی امن واستحکام کے لیے بان کی مون کا کردار قابل تعریف ہے جبکہ پاکستان امن مشن میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑا شراکت دار ہے اور امن کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف ہم نے زیرو ٹالرینس پالیسی اختیار کررکھی ہے اور 20 نکاتی قومی ایکشن پلان پر عمل پیرا ہیں جب کہ ہماری پالیسیاں خطے میں عوام کی خوش حالی کا سبب ہیں