اسلام آباد(نیوزڈیسک)چین نے نیوکلیئر سپلائر گروپمیں پاکستانی رکنیت کی حمایت کردی۔ بھارتی ذرائع ابلاغ ’ذی نیوز‘ کے مطابق چین نے نیوکلیئر سپلائر گروپ (این ایس جی) کے ساتھ پاکستان کی ’مصروفیت‘ کی حمایت کی، تاہم یہ کہا کہ48 ممالک کے گروپ کے لیے نئے رکن ممالک کو تسلیم کرنے کے لیے جوہری عدم پھیلاو کے معاہدے این پی ٹی کی قبولیت ایک معیار قرار ہے۔ چین نے این ایس جی کی رکنیت کے لئے پاکستان کی خواہشات کا ذکر کیا۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چینگ نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر عدم پھیلاو کے حوالے سے مربوط قدم اٹھائے ہیں، ہم این ایس جی کے ساتھ پاکستان کی مصروفیت کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم پاکستان کے ساتھ بات چیت اور رابطوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ اس طرح کی کوششیں بین الاقوامی عدم پھیلاو کی اتھارٹی اور تاثیر کے لئے موزوں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کا دیرینہ اتفاق رائے ہے کہ این پی ٹی پر دستخط عدم پھیلاو کی اولین بنیاد ہے۔ ارجنٹینا میں منعقد ہونے والے این ایس جی کے اجلاس کے حوالے سے پاکستان کی امنگوں کے بارے چین کا موقف پوچھا گیا۔ این ایس جی کے آئندہ اجلاس میں تمام رکن ممالک شریک ہوں گے، چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے این ایس جی رکن بننے کے لئے بھارت کی دلچسپی کے لئے ایک واضح اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں پاکستان کے علاوہ اسی طرح کی خواہش کا اظہار دیگر نان این پی ٹی ممالک نے بھی کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ دورہ چین کے دوران این ایس جی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے چین سے بھارت کی رکنیت کی حمایت کا کہا تھا۔ چینی ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے سامنے یہ مسئلہ ہے کہ آیا وہ غیر این پی ٹی ریاستوں کو این ایس جی میں شامل ہونے کی پوزیشن میں ہیں۔ چین اس پر یقین رکھتا ہے کہ اس مسئلے کا فیصلہ متعلقہ قوانین کے مطابق این ایس جی رکن ممالک کے درمیان مکمل بحث کے بعد کیا جائے اور یہ فیصلہ اتفاق رائے سے ہو۔ بھارت اور پاکستان نے این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے ہیں۔#