اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں‘بلوچستان کے چندسیاسی رہنماﺅں کے پاس بھارتی پاسپورٹ بھی ہیں او رانہیں بھارت سے امداد بھی ملتی ہے ‘ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان مذاکرات کیلئے تیار ہے‘ مقبوضہ کشمیر میں روزانہ پاکستان کا قومی پرچم لہرایا جاتا ہے‘ ہم کشمیری عوام کے ساتھ ہیں‘ آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر سے متعلق جو بیان دیا ہے ہم اس کی تائید کرتے ہیں‘ بھارت جس زبان میں بات کرے گا اسی زبان میں جواب دیا جائیگا۔ بدھ کو اپنے ایک انٹرویو میں وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب میں بالکل درست کیاہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے اور بھارت کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کا مین پوائنٹ ہی کشمیر ہے مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کا جھنڈا لہرایا جاتا ہے اور قومی ترانہ پڑھا جاتاہے۔ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ ہم مسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کشمیری عوام کو یہ پیغام دیا جائے کہ پاکستان ان کی پشت پر ہے اور عالمی برادری اور بھارت کشمیریوں سے انصاف کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا کشمیرپر موقف انصاف پر مبنی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے۔ ہماری مائیں بہنیں اور نوجوان شہید ہوئے لیکن افسوس پاکستانی میڈیا کو کمرشل چلانے کے سوا یا پیسے لے کر دوسروں پر تنقید کرنے کے سوا کوئی کام نہیں وہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کو کیوں اجاگر نہیں کرتے۔ پاکستانی میڈیا کو چاہیے کہ بھارتی مظالم کو اجاگر کر کے دنیا کو بتائے کہ بھارت کتنا ظالم ملک ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت کے پاس بلوچستان میں دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی” را“ کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں بلکہ وہاں کے چند سیاسی رہنما?ں کے پاس بھارتی پاسپورٹ بھی موجود ہیں اور بھارت ان کی مالی سپورٹ بھی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تو بھارتی وزیر دفاع کے بیان کے بعد ہر چیز واضح ہو گئی ہے دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں ہمارے ملک میں لوگ دہشت گردی پر پیسے لگاتے ہیں تاکہ یہاں فرقہ وارانہ فسادات ہوں اور لوگ آپس میں لڑیں لیکن پاکستانی قوم باشعور ہے۔ پاکستان میں عدم استحکام کیلئے بھارت دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ بعض نام نہاد بلوچ رہنما بھارتی پاسپورٹ پر دنیا بھر میں سفر کرتے ہیں۔ لیاری گینگ وار کر مرکزی ملزم عزیر بلوچ سے متعلق وزیر دفاع نے کہاکہ دوبئی میں اس کی ضمانت ہو چکی ہے اور حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ اسے وطن واپس لایا جائے جبکہ ایم کیو ایم کے حماد صدیقی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔