ڈیرہ اسماعیل خان (نیوزڈیسک)پولیس نے رپورٹ میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران ایک پولنگ اسٹیشن پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور نے خواتین پولنگ اسٹاف اور پولیس حکام سے بدسلوکی کی ہے۔خیبرپختون خوا میں تحریک انصاف کے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور پر بیلٹ باکس چھینے، پولنگ اسٹاف اور موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے کے الزامات ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفسر (ڈی پی او) صادق بلوچ کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیر مال خواتین کے لئے بنائے گئے ایک پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے اور علاقے کی ایس ایچ او کے ساتھ بد تمیزی کی۔رپورٹ کے مطابق شہر کے نائب کمشنر کا کہنا ہے کہ پولنگ اسٹیشن کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر نشے کی حالت میں تھے۔ڈی پی او نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جب وہ موقع پر پہنچے تو علی امین گنڈا پور نے ان سے بات کرنے سے انکار کردیا اور اپنی بلٹ پروف گاڑی کی جانب چلے گئے۔پولیس کے مطابق اس کے بعد صوبائی وزیر کی گاڑی کو مشتعل مظاہرین نے گھیرے میں لے لیا اور بیلٹ باکس واپس کرنے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر کے گارڈز نے فائرنگ بھی کی جس سے ایک خاتون پولنگ اہلکار زخمی ہوئی۔خیال رہے کہ گنڈا پور نے پیر کی رات پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کی مداخلت کے بعد صدر پولیس اسٹیشن میں گرفتاری دی تھی۔پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر نے خود پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔انہوںنے کہاکہ دھاندلی کی اطلاعات کے بعد جب وہ پولنگ اسٹیشن پر پہنچے تو اس وقت پولنگ کا وقت ختم ہوچکا تھا