پشاور(نیوزڈیسک)افغانستان کا بھارت کے بار ے میں دیرینہ مطالبہ پاکستان نے تسلیم کرلیا،افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر تک رسائی دیدی گئی،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے کہ پشاور میں ڈرائی پورٹ بنائی جائے جبکہ وزیر اعظم قرضہ سکیم سے خواتین تاجروں کیلئے خصوصی قرضوں کی منظوری دی جائے ۔ سیکرٹری تجارت ارباب شہزاد نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ افغا ن ٹرکوں کو واہگہ بارڈر تک رسائی دیدی جبکہ پاک افغان آزاد تجارتی معاہدے پر جلد دستخط ہونے کی توقع ہے جبکہ اس کے علاوہ پاکستان افغانستان ‘ تاجکستان ‘ تجارتی معاہدہ پر بھی کام ہو رہا ہے‘فائیو سٹار ہوٹل میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس پر لاکھوں روپے کے اخراجات کا بھی انکشاف ہواہے ۔ جمعہ کے رو ز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس چیئرمین سراج محمد خان کی زیر صدارت یہاں پشاور کے ایک فائیو سٹار ہوٹل میں منعقد ہوا جس پر ارکان کے قیام و طعام و دیگر مدات میں لاکھوں روپے کے اخراجات آئے۔ سیکرٹری کامرس ارباب شہزاد نے قائمہ کمیٹی کے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے اچھے تعلقات ہیں جبکہ افغانستان سے بھارت جانے والے تجارتی مال کو درپیش مسائل حل کرتے ہوئے افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر تک رسائی دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان تجارتی معاہدے پر جلد دستخط ہونے کی توقع ہے خاص طور پر طورخم بارڈر پر نیشنل بنک کی برانچ میں فارن کرنسی اکاﺅنٹ نہ کھلنے کی وجہ سے دونوں ممالک کے تاجر شدید مسائل کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ افغان کنٹینروں کی سکیننگ کا مسئلہ بھی حل کر دیا جس کے مطابق اب 100 فیصد کی بجائے صرف 20 فیصد افغان ٹرکوں کی سکیننگ ہوا کرے گی۔ وزیر اعظم نے ٹی آئی آر کنونشن میںشمولیت کیلئے سمری کی منظوری دیدی ہے جس سے پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا جبکہ ایک پاک افغان تاجکستان تجارتی معاہدے پر بھی کام ہو رہا ہے۔ اس موقع پر قائمہ کمیٹی نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ پشاور میں فوری طور پر ڈرائی پورٹ بنائی جائے اور وزیر اعظم لون سکیم کے تحت خواتین تاجروں کو بھی قرضے فراہم کئے جائیں۔