جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

پاک چین اقتصادی راہداری،رواں سال ہی اہم حصے پر کام شروع کرنیکا متفقہ فیصلہ

datetime 28  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک )وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی قیادت نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی پہلے تعمیر پر اتفاق کرتے ہوئے اس کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کرلیا ہے ۔وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری پر اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزرائ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اے این پی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام اور نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔وزیراعظم نواز شریف کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی معاملات پر اتفاق رائے اور افہام و تفہیم کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، پاک چین دوستی سیاست سے بالاتر اور تمام جماعتوں کے لئے یکساں ہے، حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو شفاف بنانا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے تاہم جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار خوش آئند ہے اور اس سلسلے میں 18 ویں ترمیم کی متفقہ منظوری بہت بڑا سنگ میل ہے۔بعدازاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و پلاننگ احسن اقبال نے پارلیمانی رہنماوں کو پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاک چین اکنامک کوریڈور کے روٹ میں تبدیلی کے حوالے سے بدگمانی پائی جاتی ہے، منصوبے کے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جا رہی اور روٹ چاروں صوبوں سے گزرتا ہے۔اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ 21ویں صدی اقتصادی اورمعاشی مقابلے کی صدی ہے،چین نے اقتصادی منصوبے کی صورت میں پاکستان کو ایک انمول موقع فراہم کیا ہے،اقتصادی راہداری منصوبے پر ملک کی سیاسی قیادت تعاون پرمتفق ہوگئیں ہیں۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اس منصوبے کے ثمرات میں ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں کو بلاامتیاز شریک کیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ اس پر عمل درآمد کے ذریعے تمام صوبوں کے مساویانہ ترقی کے عمل کو فروغ دیا جائے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سیاسی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ خنجراب سے گوادر تک کے منصوبے میں مغربی راہداری کو سب سے پہلے مکمل کیا جائے گا اور اس پر رواں برس ہی کام شروع کردیا جائے گا، اقتصادی راہداری منصوبے کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی، اس کے علاوہ وزارت منصوبہ بنندی میں صوبوں کی نمائندگی سے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے جو مستقبل میں ان کے خدشات کا ازالہ بھی کرے گا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…