منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

پاک چین اقتصادی راہداری،رواں سال ہی اہم حصے پر کام شروع کرنیکا متفقہ فیصلہ

datetime 28  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی قیادت نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی پہلے تعمیر پر اتفاق کرتے ہوئے اس کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کرلیا ہے ۔وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری پر اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزرائ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اے این پی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام اور نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔وزیراعظم نواز شریف کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی معاملات پر اتفاق رائے اور افہام و تفہیم کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، پاک چین دوستی سیاست سے بالاتر اور تمام جماعتوں کے لئے یکساں ہے، حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو شفاف بنانا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے تاہم جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار خوش آئند ہے اور اس سلسلے میں 18 ویں ترمیم کی متفقہ منظوری بہت بڑا سنگ میل ہے۔بعدازاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و پلاننگ احسن اقبال نے پارلیمانی رہنماوں کو پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاک چین اکنامک کوریڈور کے روٹ میں تبدیلی کے حوالے سے بدگمانی پائی جاتی ہے، منصوبے کے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جا رہی اور روٹ چاروں صوبوں سے گزرتا ہے۔اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ 21ویں صدی اقتصادی اورمعاشی مقابلے کی صدی ہے،چین نے اقتصادی منصوبے کی صورت میں پاکستان کو ایک انمول موقع فراہم کیا ہے،اقتصادی راہداری منصوبے پر ملک کی سیاسی قیادت تعاون پرمتفق ہوگئیں ہیں۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اس منصوبے کے ثمرات میں ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں کو بلاامتیاز شریک کیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ اس پر عمل درآمد کے ذریعے تمام صوبوں کے مساویانہ ترقی کے عمل کو فروغ دیا جائے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سیاسی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ خنجراب سے گوادر تک کے منصوبے میں مغربی راہداری کو سب سے پہلے مکمل کیا جائے گا اور اس پر رواں برس ہی کام شروع کردیا جائے گا، اقتصادی راہداری منصوبے کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی، اس کے علاوہ وزارت منصوبہ بنندی میں صوبوں کی نمائندگی سے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے جو مستقبل میں ان کے خدشات کا ازالہ بھی کرے گا۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…