اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے جعلی ڈگریوں کے معاملے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کمپنی ایگزیکٹ کے سربراہ شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔شعیب شیخ کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب حراست میں لیا گیا تھا اور اب وہ زیرِ تفتیش ہیں۔ ایف آئی اے کے حکام نے شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ بدھ کو درج کیا ہے اور انھیں جمعرات کو عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مقدمے میں شعیب شیخ کے ساتھ ان کی کمپنی کے ڈائریکٹرز بھی نامزد ملزم ہیں اور اس مقدمے میں جعلسازی، دھوکہ دہی اور فراڈ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایگزیکٹ کے خلاف یہ کارروائی امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی وہ خبر سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی جس میں ایگزیکٹ پر جعلی اسناد جاری کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ایف آئی اے سندھ کی ٹیم نے ڈائریکٹر شاہد حیات کے ہمراہ ایگزیکٹ کی مرکزی عمارت سے ملحقہ اسی کمپنی کے دفتر پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب چھاپہ مارا تھا۔شاہد حیات نے چھاپے کے بعد مقامی میڈیا کو بتایا کہ تلاشی کے دوران ایگزیکٹ کے خلاف کافی ثبوت حاصل کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کی عمارت سے ملحقہ دفتر سے بڑی تعداد میں جعلی ڈگریاں اور طلبا کے کارڈ برآمد ہوئے ہیں جبکہ ایگزیکٹ کے دفتر سے بھی ڈی وی ڈیز اور دیگر سامان ملا ہے۔ایف آئی اے کے چھاپے کے بعد اس عمارت کو سِیل کر دیا جہاں سے جعلی ڈگریاں برآمد ہوئی تھیں۔
مزید پڑھئے:چین : تامل اداکارہ مناکشی کی پہلی بالی ووڈ فلم ”پی سے پی ایم تک“ ریلیز کے لیے تیار