تبروک (نیوز ڈیسک)لیبیا کے وزیرِ اعظم عبداللہ الا تھنی تبروک میں مسلح افراد کی جانب سے ان کی گاڑی پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں بچ گئے ہیں۔عبداللہ الا تھنی نے ٹی وی نیوز چینل الالعربیہ کو بتایا ’خدا کا شکر ہے کہ ہم محفوظ رہے‘لببیا کے وزیرِ اعظم کی گاڑی پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ پارلیمان کے اجلاس کے بعد اپنی گاڑی میں واپس جا رہے تھے۔مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم وہ محفوظ رہے۔لیبیا کی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے وزیرِ اعظم اس حملے میں محفوظ رہے تاہم ان کا ایک محافظ زخمی ہو گیا۔خیال رہے کہ لیبیا سنہ 2011 میں سابق صدر معمر قذافی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد افراتفری کا شکار ہے۔لیبیا کے وزیرِ اعظم سنہ 2014 سے شدت پسندوں کی جانب سے دارالحکومت تریپولی سے دھکیلے جانے کے بعد تربوک سے حکومت کر رہے ہیں۔تبروک میں قانون سازی کے اراکین نے خبر رساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ لیبیا کی پارلیمان کے باہر مظاہرین نے وزیرِ اعظم عبداللہ الا تھنی کے خلاف منگل کو مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے پارلیمان کی عمارت کے باہر ایک گاڑی کو آگ لگا دی اور اطلاعات کے مطابق سپیکر عقیلا صالح نے وزیرِ اعظم کو اپنے جان بچانے کے لیے چلے جانے کو کہا۔مارچ سنہ 2014 میں اقتدار میں آنے والے لیبیا کے وزیرِ اعظم عبداللہ الا تھنی ملک میں اپنی اتھارٹی ثابت کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے۔ان کی حکومت نے لیبیا کے مشرقی شہر بنغازی میں پارلیمان بنانے کے منصوبے بنایا تاہم اسلامی شدت پسندوں اور حکومتی افواج کے درمیان شدید لڑائی کے باعث حکومت کو تبروک کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے پر مجبور کر دیا۔